خیبر پختونخوا میں غیر قانونی افغانوں کو تحفظ دیا جارہا ہے— وزیر داخلہ محسن نقوی کا سخت مؤقف

وزیر داخلہ محسن نقوی نے الزام عائد کیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں غیر قانونی افغان افراد کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وفاقی فیصلوں پر عملدرآمد ضروری ہے اور ملک بھر میں افغان مہاجرین کے انخلا کا سلسلہ جاری ہے۔

خیبر پختونخوا میں غیر قانونی افغانوں کو تحفظ دیا جارہا ہے— وزیر داخلہ محسن نقوی کا سخت مؤقف

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں قائم افغان مہاجرین کے کیمپ اب تک فعال ہیں، حالانکہ نوشہرہ اور خیبر میں ان کیمپوں کو ڈی نوٹیفائی کیا جا چکا ہے، مگر وہ اب بھی آپریشنل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی پر ہر صوبے کو وفاق کی پالیسی کے مطابق چلنا ہوگا۔ محسن نقوی نے انکشاف کیا کہ اسلام آباد خودکش حملے میں ایک افغانی ملوث تھا، اور اس حوالے سے ایس ایچ اوز کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیر قانونی افغانوں کا سراغ لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک مزید دہشت گردی کے واقعات برداشت نہیں کرسکتا، اس لیے افغان مہاجرین کی واپسی ہر صورت ضروری ہے۔ مزید گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حملہ آور "درندے" ہیں اور دہشت گردی کے پیچھے کون ہے، حکومت کو اس کا واضح علم ہے۔ انہوں نے افغان شہریوں سے مخاطب ہو کر کہا: "آپ پہلے ہمارے مہمان تھے، اب نہیں — بہتر ہے خود عزت سے واپس چلے جائیں۔" وزیر داخلہ نے ایف آئی اے کی کارکردگی پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ "میں یہ نہیں کہتا کہ ایف آئی اے والے فرشتے ہیں، کہیں ایسا بھی ہوا کہ ایک جگہ سے کسی کو روکا گیا اور وہ دوسری جگہ سے نکل گئے۔" محسن نقوی نے سوشل میڈیا پر غلط معلومات کے حوالے سے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ 90 فیصد خبریں غلط چل رہی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ: سوشل میڈیا پر بے بنیاد خبریں پھیلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔ قومی میڈیا قوانین کے تحت چلتا ہے لیکن سوشل میڈیا پر کوئی پابندی نہیں، جو درست نہیں۔ فیک نیوز پھیلانے والے صحافی نہیں کہلا سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیرونِ ملک بیٹھ کر قومی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کو بھی جلد پاکستان لاکر جوابدہ بنایا جائے گا۔ آخر میں وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ قومی سلامتی کے معاملے پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور غلط خبر پھیلانے والے ہر فرد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔