واشنگٹن / تل ابیب (ویب ڈیسک) – معتبر ذرائع کے مطابق، اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے سے قبل امریکہ نے صہیونی ریاست کو تقریباً 300 "ہیل فائر" میزائل فراہم کیے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کارروائی طے شدہ منصوبے کا حصہ تھی۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے دو امریکی حکام نے، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، تصدیق کی کہ میزائلوں کی یہ ترسیل کوئی معمولی بات نہیں بلکہ اسرائیل کے مجوزہ حملے کا پیشگی اشارہ تھی – اور اس سے ٹرمپ انتظامیہ کی پیشگی معلومات کا عندیہ بھی ملتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ان میزائلوں سمیت دیگر حساس ہتھیاروں کی منتقلی کو مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا تھا، یہاں تک کہ اسرائیل کی ایران پر کارروائی مکمل ہونے تک اس کا باضابطہ انکشاف نہ کیا گیا۔
ہیل فائر میزائل کیا ہیں؟
ہیل فائر میزائل دراصل لیزر گائیڈڈ، زمین پر ہدف کو انتہائی درستگی سے نشانہ بنانے والے ہتھیار ہیں، جنہیں فضائی پلیٹ فارمز سے داغا جاتا ہے۔ اسرائیل ان میزائلوں کو خاص طور پر ایران کے جوہری مراکز اور دیگر حساس تنصیبات پر ہدفی حملوں میں استعمال کرتا ہے، جہاں بڑے پیمانے پر بمباری کی بجائے مخصوص اہداف کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
0 تبصرے