حکومت شعبہ تعلیم کے لیے جنگی بنیادوں پر کام کر رہی ہے پرائیویٹ سیکٹر کے اگے آنے سے ہمیں تقویت ملتی ہے زاہد علی عباسی
کراچی (وسیم قریشی) پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کا سالانہ افطار ڈنر کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا۔ اس پروگرام میں مہمان خصوصی کے طور پر سیکرٹری تعلیم سندھ، جناب زاہد علی عباسی نے شرکت کی، جبکہ ایڈیشنل ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز محترمہ رافیہ جاوید ملاح نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ پروگرام میں تقریباً 170 عہدے داران اور تعلیمی شخصیات نے شرکت کی۔
چیئرمین پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن، انور علی بھٹی نے پروگرام کے دوران سیکرٹری تعلیم سندھ سے ان لائن پورٹل میں ڈیٹا انٹری کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع کا مطالبہ کیا۔ جس پر سیکرٹری تعلیم نے فوراً توسیع کی اجازت دی اور 15 اپریل تک تاریخ بڑھا دی۔ اس کے علاوہ، چیئرمین انور علی بھٹی نے مزید درخواست کی کہ گورنمنٹ اسکولز کی طرح پرائیویٹ اسکولز میں بھی نویں اور دسویں جماعت کے طلبہ و طالبات کی بورڈ فیس معاف کی جائے۔ اس پر سیکرٹری تعلیم نے وعدہ کیا کہ اس معاملے پر ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی اور جتنے فیصد طلبہ کی فیس معاف کی جا سکے گی، وہ معاف کی جائے گی۔ چیئرمین انور علی بھٹی نے ایسوسی ایشن کی جانب سے گورنمنٹ اسکولوں میں اؤٹ آف اسکول بچوں کو پڑھانے کے لیے اپنی خدمات دینے کا اعلان کیا اور اساتذہ فراہم کرنے کی پیشکش کی۔ اس پر سیکرٹری تعلیم نے بتایا کہ پورے ملک میں 2 کروڑ 60 لاکھ بچے اور سندھ میں 40 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں۔ انہوں نے اس پیشکش کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر عمل درآمد ممکن ہے اور مل کر ماڈل بھی بنایا جا سکتا ہے۔
سیکرٹری تعلیم نے مزید بتایا کہ گورنمنٹ سیکٹر میں 30 سے 35 ہزار اسکولوں میں 52 لاکھ بچے زیر تعلیم ہیں جبکہ پرائیویٹ اسکولوں میں 40 لاکھ بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ، محترمہ رافیہ جاوید ملاح نے کہا کہ لٹریسی ریٹ کو بڑھانے کے لیے گورنمنٹ اور پرائیویٹ سیکٹر کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ مثبت نتائج حاصل ہو سکیں۔
اس موقع پر ایسوسی ایشن کی جانب سے سیکرٹری تعلیم سندھ اور ایڈیشنل ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ کو اعزازی شیلڈز اور اجرکوں کا تحفہ پیش کیا گیا۔ اس کے علاوہ، ایسوسی ایشن کے عہدے داران کو سیکرٹری تعلیم اور ایڈیشنل ڈائریکٹر کے دست مبارک سے شیلڈز دی گئیں۔
ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل عالم شیر اعوان، وائس چیئرمین محمد انور اور دیگر عہدیداروں نے سیکرٹری تعلیم کے اعلانات کا خیرمقدم کیا اور سندھ ٹیچرز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے اساتذہ کی تربیت کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔ اس موقع پر شعبہ خواتین کی نمائندہ نے بھی بات کی اور کہا کہ آج کا پروگرام حکومت اور اسکولوں کے درمیان تعاون بڑھانے اور ایک مشترکہ روڈ میپ بنانے کے حوالے سے نہایت اہم تھا۔
0 تبصرے