حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کا سالانہ عرس مبارک اتوار کو منایا گیا

حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام اپنے دور کی اعلیٰ شخصیت تھے، پیر سید شاہ سلطان اسحاق الکاظمی

حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کا سالانہ عرس مبارک اتوار کو منایا گیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کا سالانہ عرس مبارک اتوار کو خیرآباد مدینہ کالونی سردار ہائوس سیکٹر 16اورنگی ٹائون میں نہایت جوش و جذبے اور عقیدت کے ساتھ منایا گیا ۔امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے سالانہ عرس مبارک پر ملک بھر سے بڑی تعداد میں عقیدت مندوں نے شرکت کی ۔ عرس مبارک کی تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ اس موقع پر محفل سماع کا انعقاد کیا گیا جبکہ زائرین کیلئے لنگر کا انتظام کیا گیا تھا۔ عرس کی خاص بات محفل کے اختتام پرسجادہ نشین دربار عالیہ ماڑی شریف ولایت مشہد ایبٹ آباد پیر سید شاہ سلطان اسحاق الکاظمی نے پاکستان کے لیے خصوصی دعا کرائی اور محفل میں موجود زائرین سے ملاقات کی اور حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کی خصوصیات بیان کیں اور ان کےطرز زندگی پر روشنی ڈالی۔ پیر سید شاہ سلطان اسحاق الکاظمی نےحاضرین کو بتایا کہ حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام اپنے دور کی اعلیٰ شخصیت تھے جنہوں نے دین اسلام کیلئے نا صرف اپنی زندگی وقف کی بلکہ اسلام کی تبلیغ کرتے ہوئے لوگوں کو اسلام کی جانب راغب کیاانہوں نے کہا کہ ہم حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے نقش قدم پر چلتے ہوئے منزل حاصل کرسکتے ہیں۔ محفل میں دربار عالیہ ماڑی شریف ایبٹ آباد کے خلیفہ سردار غلام سرور خان کے ساتھ دیگر خلیفہ بھی شریک تھے۔محفل کی خاص بات دستار بندی تھی جس میں متعدد لوگوں سے بیعت لینے کے بعد ان کی دستار بندی کی گئی ۔ پیر سید شاہ سلطان اسحاق الکاظم نے کہا کہ حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کا عرس گزشتہ کئی سالوں سے منایا جارہا ہے اور اس سلسلے میں خصوصی طور پر کراچی آتے ہیں انہوں نے کہا کہ عرس کے شرکت کرنے والوں کو فیض حاصل ہوتا ہے وقت کے ساتھ ساتھ عرس میں شرکت کرنے والوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے اور اس عرس کا ایک مقصد پیر سید شاہ سلطان اسحاق الکاظمی کا حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے ساتھ دلی لگائو ہے ۔ انہوں نے اپنے والد محترم بابا پیر سید شاہ اسحاق الکاظمی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس کار خیر میں ناصرف حصہ ڈالا بلکہ سلسلے کو جاری ساری رکھا اور ان کا عزم ہے کہ یہ سلسلہ ہمیشہ جاری رہے گا کیونکہ عقیدت مندوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جو حوصلہ افزا بات ہے۔