ہواوے کی جانب سے سندھ زرعی یونیورسٹی میں آئی سی ٹی مقابلے کے لیے روڈ شو

ورک سیکشن کی زیرمیزبانی یونیورسٹی کے ڈاکٹر اے ایم شیخ آڈیٹوریم میں آگہی سیمینار بھی منعقد

ہواوے کی جانب سے سندھ زرعی یونیورسٹی میں آئی سی ٹی مقابلے کے لیے روڈ شو

ٹنڈوجام؛ سندھ زرعی یونیورسٹی نے عالمی اداروں میں طلبہ کے مواقع بڑھانے کے لیے ہواوے کے تعاون سے اسکلڈ انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) مقابلے میں شرکت کے لیے ایک روڈ شو کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر کمپیعٹرائیزیشن اینڈ نیٹ ورک سیکشن کی زیرمیزبانی یونیورسٹی کے ڈاکٹر اے ایم شیخ آڈیٹوریم میں آگہی سیمینار بھی منعقد کیا گیا، جس کا مقصد طلبہ کو اس مقابلے کی اہمیت اور اس میں شرکت کے طریقہ کار سے آگاہ کرنا تھا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر، ڈاکٹر فتح مری نے کہا کہ ہم ایک نئے دور میں داخل ہو چکے ہیں، جہاں ڈگری کے ساتھ ہنر، صلاحیت اور قابلیت رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مائیکرو ڈگری بھی تجرباتی تصدیق کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے طلبہ کو ہدایت کی کہ وہ ہواوے جیسے عالمی اداروں میں رجسٹر ہوں اور ملکی و عالمی سطح پر مقابلوں میں حصہ لیں، ہواوے پاکستان کے مینیجر ٹیلنٹ ایکو سسٹم، حمزہ بن نجم نے کہا کہ سندھ میں آئی ٹی کے شعبے میں بڑا ٹیلنٹ موجود ہے۔ تھر سے تعلق رکھنے والے نوجوان بھاگچند مینگھواڑ کا حوالہ دیتے یوئے کہا کہ بھاگچند اپنی محنت سے 2021 میں عالمی سطح کے مقابلے میں فتح حاصل کی، جبکہ سندھ زرعی یونیورسٹی اور دیگر جامعات کے فارغ التحصیل طلبہ ہواوے آئی سی ٹی مقابلوں میں شریک ہو کر مختلف ممالک میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ڈائریکٹر آئی ٹی سی، ڈاکٹر میر سجاد ٹالپر نے کہا کہ ہواوے- آئی سی ٹی اہم کام سرانجام دے رہا ہے اور ہمارے نوجوانوں کے لیے عالمی اداروں میں شمولیت کے مواقع فراہم کر رہا ہے، اس موقع پر، ڈائریکٹر سی این ایس، فوکل پرسن اور ماسٹر ٹرینر سہراب علی تھہیم نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔تقریب کے اختتام پر طلباء میں شاندار تحائف اور انعامات تقسیم کئے گئے، تقریب کے دوران ڈین ڈاکٹر منظور علی ابڑو، دنیش کمار، اور 2021 کے عالمی ونر بھاگچند مینگھواڑ بھی موجود تھے۔ جبکہ انفارمیشن ٹئکنالوجی سینٹر کے سامنے ھواوے مقابلوں کیلئے رجسٹریشن کی کئمپ شروع کی گئی، جو دو روز تک جاری رہے گی۔