کاجو: وزن میں توازن، شوگر کنٹرول اور دل کی صحت کا قدرتی ذریعہ

ماہرین صحت کے مطابق کاجو کی مناسب مقدار روزمرہ غذا میں شامل کرنے سے وزن قابو میں رہتا ہے، بلڈ شوگر متوازن ہوتی ہے اور دل کی بیماریوں کے خطرات کم ہو سکتے ہیں۔

کاجو: وزن میں توازن، شوگر کنٹرول اور دل کی صحت کا قدرتی ذریعہ

کاجو غذائیت سے بھرپور خشک میوہ ہے جو متعدد اہم طبی فوائد کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ تقریباً 28 گرام کچے اور بغیر نمک والے کاجو کا استعمال وزن کو قابو میں رکھنے، بلڈ شوگر کو ریگولیٹ کرنے اور دل کی مجموعی صحت بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ غذائی ماہرین کے مطابق 28 گرام کاجو میں تقریباً 157 کیلوریز، 5 گرام سے زائد پروٹین، صحت مند چکنائی، نشاستہ اور فائبر شامل ہوتا ہے، جبکہ اس میں تانبا، میگنیشیم، زنک، فاسفورس، فولاد، سیلینیم اور مختلف وٹامنز بھی وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں۔ یہ غذائی اجزاء توانائی کی پیداوار، دماغی نشوونما اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کاجو میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور نباتاتی مرکبات جسم میں فری ریڈیکلز کے اثرات کو کم کر کے سوزش میں کمی اور بیماریوں سے بچاؤ میں مدد دیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق بھنے ہوئے کاجو میں اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار کچے کاجو کے مقابلے میں زیادہ ہو سکتی ہے۔ دل کی صحت کے حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ کاجو میں پائی جانے والی غیر سیر شدہ چکنائی خراب کولیسٹرول کو کم کرنے، بلڈ پریشر متوازن رکھنے اور ٹرائی گلیسرائیڈ کی سطح گھٹانے میں مدد دیتی ہے۔ اسی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے روزانہ 15 سے 20 کاجو مفید سمجھے جاتے ہیں۔ کاجو ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند ہو سکتا ہے، کیونکہ اس میں موجود فائبر خون میں شوگر کی سطح کو اچانک بڑھنے سے روکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق متوازن غذا کے ساتھ خشک میوہ جات کا باقاعدہ استعمال وزن بڑھانے کے بجائے وزن کو کنٹرول میں رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ کاجو کو روزمرہ غذا میں مختلف طریقوں سے شامل کیا جا سکتا ہے، جیسے سلاد، سوپ، دہی، اوٹس یا اسٹر فرائز میں۔ تاہم ماہرین بغیر نمک اور کم تیل والے ڈرائی روسٹڈ کاجو کو ترجیح دینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ساتھ ہی خبردار کیا گیا ہے کہ جن افراد کو بادام یا اخروٹ سے الرجی ہو، انہیں کاجو کے استعمال میں احتیاط برتنی چاہیے۔