انوار الحق نے سیاسی موت کے پروانے پر خوشدلی سے دستخط کرنے کا اعتراف کیا

سابق وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے اپنی سیاسی تقدیر پر ایک بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی سیاسی موت کے پروانے پر خوشدلی سے دستخط کر چکے ہیں۔

انوار الحق نے سیاسی موت کے پروانے پر خوشدلی سے دستخط کرنے کا اعتراف کیا

اسلام آباد میں جیو نیوز کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو میں چوہدری انوار الحق نے اپنی سیاسی صورتحال پر بات کی۔ انہوں نے کہا، "اگر آپ کے بھیجنے والوں کی آنکھوں میں نمی ہو، تو وہ آپ کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ہوتا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ اپنے دور حکومت میں وزیراعظم کے 90 فیصد اختیارات کابینہ کو تفویض کیے تھے، اور تمام مالیاتی فیصلے کابینہ کی منظوری سے کیے جاتے تھے، جن میں 5 روپے سے لے کر 500 روپے تک کی فائلیں شامل ہوتی تھیں۔ چوہدری انوار الحق نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنی سیاسی موت کے پروانے پر خوشدلی سے دستخط کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا، "اگر مہاجرین کی نشستیں بحال کی گئی ہیں، تو اس کے باوجود میرے خلاف ووٹ دیا گیا، کیا یہ حقیقت نہیں ہے؟" انہوں نے مسلم لیگ ن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فیصل ممتاز راٹھور کو اعتماد کا ووٹ دے کر منتخب کیا گیا، اور اگر کل یہ لوگ اپوزیشن میں آ جاتے ہیں تو اس سے پورے نظام کی ساخت متاثر ہو جائے گی۔