میڈیا مالکان وفاقی و صوبائی حکومتوں سے اربوں روپے کی مراعات لے رہے ہیں لیکن صحافیوں کو برطرف کر رہے۔ مشترکہ اعلامیہ
کراچی: کراچی پریس کلب کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے روزنامہ 92 سے بڑے پیمانے پر ہونے والی ڈاؤن سائزنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور صحافیوں کی برطرفی کی شدید مذمت کی۔ جمعرات کو کراچی پریس کلب میں صدر سعید سربازی کی صدارت میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کنوینئر جوائنٹ ایکشن کمیٹی سیکریٹری کراچی پریس کلب شعیب احمد نے روزنامہ 92 سے صحافیوں کی برطرفی پر بریفنگ دی۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹری جنرل پی ایف یو جے دستور اے ایچ خانزادہ، وائس پریذیڈنٹ پی ایف یو جے سعید جان بلوچ ، صدر کے یو جے طاہر حسن خان ، صدر کے یو جے دستور حامد الرحمن ، جنرل سیکریٹری کے یو جے دستور سید نبیل اختر ، سیکریٹری کے یو جے لیاقت کاشمیری، صدر پیپ محمد جمیل اور جوائنٹ سیکریٹری کراچی پریس کلب محمد منصف نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہروزنامہ 92 سے جبری برطرف کئے گئے صحافیوں کا مسئلہ اے پی این ایس اور سی پی این اے کے سامنے بھر پور انداز میں رکھا جائے گا اور اس سلسلے میں خطوط لکھے جائیں گے کہ اے پی این ایس اور سی پی این اے صحافیوں کی برطرفیوں کے خلاف اپنا فعال کردار ادا کرے۔ اجلاس میں دیگر اخبارات میں تنخواہوں کی تاخیر اور جبری برطرفیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں ایکشن پلان طے کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اخبار مالکان وفاقی و صوبائی حکومتوں سے اربوں روپے کی مراعات لیتے ہیں لیکن میڈیا اداروں سے صحافیوں کو برطرف کر رہے ہیں ، اجلاس نے حکومتوں اور نجی کمپنیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاؤن سائزنگ کرنے والے میڈیا اداروں کو اشتہارات دینا بند کریں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ برطرف ہونے والے تمام صحافیوں کو مکمل لیگل ایڈ فراہم کی جائے گی۔
0 تبصرے