سندھ حکومت نے یونیسیف اور یو ایس ایڈ کے نمایاں تعاون سے صوبے میں غذائی قلت اور افزائش میں رکاوٹ جیسے مسائل سے نمٹنے کے اپنے عزم کو مزید تقویت بخشی ہے۔مراد علی شاہ

سندھ حکومت نے یونیسیف اور یو ایس ایڈ کے نمایاں تعاون سے صوبے میں غذائی قلت اور افزائش میں رکاوٹ جیسے مسائل سے نمٹنے کے اپنے عزم کو مزید تقویت بخشی ہے۔مراد علی شاہ

سندھ حکومت نے یونیسیف اور یو ایس ایڈ کے نمایاں تعاون سے صوبے میں غذائی قلت اور افزائش میں رکاوٹ  جیسے مسائل   سے نمٹنے کے اپنے عزم کو مزید تقویت  بخشی ہے۔مراد علی شاہ

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے یونیسیف اور یو ایس ایڈ کے نمایاں تعاون سے صوبے میں غذائی قلت اور افزائش میں رکاوٹ جیسے مسائل سے نمٹنے کے اپنے عزم کو مزید تقویت بخشی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بات آر یو ٹی ایف امریکی سفیر ڈونلڈ ارمن بلوم(یونیسیف) کو منتقل کرنے کی تقریب جوکہ یونیسیف ویئر ہائوس پورٹ قاسم میں منعقدہ کی گئی، سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ تقریب میں وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو، بی ایچ اے کی سائوتھ اینڈ سینٹرل ایشیا کی ریجنل ڈائریکٹر مس ایوانا ووکو، امریکی قونصل جنرل کراچی کونراڈ ٹریبل، یو ایس ایڈ کی مشن ڈائریکٹر کیٹ سوم وونگسری، یونیسیف کے نمائندے عبداللہ فادل، سیکریٹری صحت ریحان بلوچ اور دیگر نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ سندھ نے 2022 کے تباہ کن سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے میں بین الاقوامی شراکت داروں کے اہم کردار کو سراہا۔مراد شاہ نے کہا کہ یونیسیف بریسٹ فیڈنگ ایکٹ کے نظرثانی اور منظوری میں معاونت، انسانی ہمدردی اور دیگر شعبوں میں تعاون اورناقابل رسائی علاقوں میں غذائیت کی اہم خدمات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیسیف نے دو دراز علاقے جو غذائی قلت کا شکار ہیں ، اُن کا پتہ لگا کر سہولت فراہم کررہی ہے اور مائیکرو نیوٹرینٹ کی کمی پر قابوپایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یونیسیف نے پیپلز پرائمری ہیلتھ کیئر انیشیٹو (PPHI) اور سول سوسائٹی کے دیگر شراکت داروں کو ریڈی ٹو یوز تھیراپیوٹک فوڈ (RUTF) فراہم کی ہے، جو سندھ میں غذائی قلت پر قابون پانے میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے یو ایس ایڈ کے وسیع تعاون کو بھی تسلیم کیا، خاص کر یونیسیف کی جانب سے صحت، غذائیت، پانی، صفائی ستھرائی اور حفظان صحت (WASH) اور تحفظ کی خدمات کے لیے مالی معاونت فراہم کرنا قابل ذکر ہیں۔ واضح رہے کہ یو ایس ایڈ نے سندھ میں غذائی قلت کے شکار بچوں کے لیے 4.4 ملین ڈالر یعنی 12.2 بلین روپے مالیت کے RUTF کے 98,500 کارٹن فراہم کیےہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے یو ایس ایڈ اور یونیسیف کےمسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا جس سے صوبے میں خواتین اور بچوں کی صحت اور غذائیت کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم مدد مل رہی ہے۔ انہوں نے کثیر شعبہ جاتی اقدامات، کمیونٹی شمولیت اور سماجی تحفظ کے پروگراموں کے ذریعے غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا جس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں خطیر رقم کا مختص کرنا ہے۔مراد علی شاہ نے صحت، واش، بچوں کے تحفظ اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں یونیسیف کو ایک اسٹریٹجک پارٹنر کے طور پر سراہا۔ انہوں نے صوبے کو درپیش متعدد چیلنجز پر قابو پانے کے لیے جاری تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل نے بریسٹ فیڈنگ (بی ایم ایس) ایکٹ کے نفاذ اور آر یو ٹی ایف اور ایک سے زیادہ مائیکرو نیوٹرینٹ سپلیمنٹس (ایم ایم ایس) کے لیے عوامی فنڈز مختص کرکے صوبے کے غذائیت کے ایجنڈے کو فروغ دینے کے عمل کو سراہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے غذائی قلت کے شکار بچوں کے لیے غذائیت پروگرام کو تمام اضلاع تک پھیلا دیا ہے۔یونیسیف کے نمائندے عبداللہ فادل نے کہا کہ سندھ میں نومولود اور چھوٹے بچوں کو دودھ پلانے کا طریقہ سب سے بہتر ہے۔ دودھ پلانے کی شرح 48 فیصد سے 52.3 ہے۔صوبے میں 98 فیصد بچے نامناسب غذائیت کا شکار ہیں۔تقریب میں سندھ حکومت کے اہم کارناموں کا اعتراف کیا گیا۔ ان میں سندھ پروٹیکشن اینڈ پروموشن آف بریسٹ فیڈنگ اینڈ ینگ چائلڈ نیوٹریشن ایکٹ 2023، 25-2024 کے ملٹی سیکٹرل نیوٹریشن انٹروینشنز کے لیے 5.9 بلین روپے مختص کرنا، ارلی چائلڈ ڈیولپمنٹ (ECD) کے لیے ملٹی سیکٹرل کوآرڈینیشن پلیٹ فارم کا قیام اور غذائیت، بے نظیرنشوونما پروگرام کا آغاز،ایک سو گیارہ ایف سیز اور پینتیس موبائل ایف سیز جیسے غذائی اقدامات اور حاملہ خواتین کے لیے آئرن فولک ایسڈ ایک سے زیادہ مائیکرو نیوٹرینٹ سپلیمنٹیشن میں منتقل کرنا شامل ہیں۔ تقریب سندھ حکومت کے اپنے شہریوں کے لیے ایک صحت مند اور زیادہ خوشحال مستقبل کے حصول کے لیے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کرنے کے عزم کے اعادہ کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔