کراچی میں شہریوں سے چھینے گئے موبائل فونز کی واپسی کی تقریب، جدید ٹیکنالوجی سے جرائم پر قابو پانے کا اعلان

ڈی آئی جی ساؤتھ نے موبائل فون اسنیچنگ کے خلاف جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور سی پی ایل سی کے تعاون کو کراچی میں جرائم کی روک تھام کے لیے بنیادی قرار دیا۔

کراچی میں شہریوں سے چھینے گئے موبائل فونز کی واپسی کی تقریب، جدید ٹیکنالوجی سے جرائم پر قابو پانے کا اعلان

کراچی میں اسنیچنگ کے دوران چھینے گئے موبائل فونز شہریوں کو واپس دینے کی خصوصی تقریب ڈی آئی جی ساؤتھ کے دفتر میں منعقد ہوئی، جس میں پولیس حکام اور سی پی ایل سی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے کہا کہ پولیس تین دہائیوں سے سی پی ایل سی کے ساتھ مل کر جرائم کے خاتمے کے لیے کام کر رہی ہے اور اس دوران سی پی ایل سی نے مختلف نوعیت کے جرائم کی تفتیش اور ریکوری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی پی ایل سی نے عوام اور پولیس کے درمیان رابطے کا پل قائم کیا، جس سے شہریوں کا اعتماد بڑھا اور کئی بڑے کیسز کی تحقیقات میں تیزی آئی۔ ڈی آئی جی نے اعتراف کیا کہ موبائل فون اسنیچنگ اب بھی شہر کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے، تاہم اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال تیز کیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق گاڑیوں کی چوری میں ٹریکر ٹیکنالوجی نے واضح کمی پیدا کی ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ موبائل فونز میں بھی اسی طرح کی حفاظتی ٹیکنالوجی متعارف کروائی جائے تاکہ چوری یا چھینے جانے کے بعد فوری ریکوری ممکن ہو سکے۔ پولیس حکام نے تقریب میں شہریوں کو واپس کیے جانے والے موبائل فونز حوالے کیے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جدید تکنیکی اقدامات کے ذریعے اسنیچنگ کے واقعات میں نمایاں کمی لائی جائے گی۔