سندھ میں متنازع نہر منصوبے کے خلاف احتجاج میں نمایاں شدت

سندھ کو دوسرے صوبوں سے ملانے والی تمام بڑی سڑکیں، ہائی ویز اور ریلوے لائنیں مکمل طور پر بند

سندھ میں متنازع نہر منصوبے کے خلاف احتجاج میں نمایاں شدت

سندھ میں متنازع نہر منصوبے کے خلاف احتجاج میں نمایاں شدت آگئی ہے۔ اس وقت سندھ کو دوسرے صوبوں سے ملانے والی تمام بڑی سڑکیں، ہائی ویز اور ریلوے لائنیں مکمل طور پر بند ہیں، جس سے بین الصوبائی ٹرانسپورٹ اور تجارت ٹھپ ہے۔ اس تحریک کی فعال قیادت وکلاء کر رہے ہیں، جو قوم پرست جماعتوں، سول سوسائٹی کے گروپوں اور عام لوگوں کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ مظاہرین نہر کے منصوبے کو فوری اور غیر مشروط طور پر روکنے کے اپنے مطالبے میں متحد ہیں، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ خطے کے آبی وسائل اور زرعی زمینوں کو خطرہ ہے۔ سندھ کے شہروں اور قصبوں میں بڑے پیمانے پر ہڑتالیں، ریلیاں اور دھرنے ہو رہے ہیں، جس سے روزمرہ کی زندگی مفلوج ہو رہی ہے کیونکہ لوگ اپنے غصے اور خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔ مظاہرین نے حکام کو ایک واضح اور غیر سمجھوتہ کرنے والا پیغام بھیجا ہے: نہر کے منصوبے کو فوری طور پر منسوخ کریں اور اس سے متعلق تمام تعمیراتی سرگرمیاں بلا تاخیر بند کردیں۔