وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری کی زیر صدارت منعقد اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی امداد علی پتافی کی شرکت
ٹنڈوجام؛ سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے اعلیٰ ترین اختیاری ادارے سینیٹ کا 29واں اجلاس وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں رکن صوبائی اسمبلی امداد علی پتافی نے شرکت کی، جبکہ سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز محمد عباس بلوچ اور این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی بطورایچ ای سی اسلام آباد کے نمائندہ آن لائن شریک ہوئے۔ دیگر نمایاں شرکاء میں سابق وائس چانسلر اور پروفیسر ایمریٹس ڈاکٹر اے کیو مغل، مہران یونیورسٹی جامشورو کے وائس چانسلر ڈاکٹر عبدالقادر راجپوت بطورسندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن - ایس ایچ ای سی کے نمائندہ، پرو وائس چانسلر عمرکوٹ کیمپس ڈاکٹر جان محمد مری، رجسٹرار غلام محی الدین قریشی، مختلف کلیات کے ڈینز، میریٹوریئس پروفیسرز، اور تدریسی و انتظامی شعبہ جات کے چیئرپرسنز و سربراہان شامل تھے۔اجلاس میں چار اہم نکات زیر غور آئے، جن میں مالی سال 2022-23 کے ترقیاتی اور غیر ترقیاتی منصوبوں کے سالانہ وصولی اور ادائیگی کے حسابات کی منظوری، مالی سال 2023-24 کے نظرثانی شدہ بجٹ، مالی سال 2024-25 کے بجٹ تخمینے، اور سال 2023 کی سالانہ رپورٹ کی پیش کی گئی۔ ڈائریکٹر فنانس سید فدا حسین شاہ نے مالیاتی حسابات اور بجٹ پیش کیا، جبکہ سوشل سائنسز فیکلٹی کے ڈین ڈاکٹر اعجاز علی کھونھارو نے سالانہ رپورٹ پیش کی۔اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا کہ سندھ حکومت اور متعلقہ اداروں کے تعاون سے یونیورسٹی مشکل مالی حالات کے باوجود ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر مالیاتی نظم و نسق کے باعث یونیورسٹی نے کئی مسائل حل کیے ہیں اور تدریسی، تحقیقی، ترقیاتی اور انتظامی سرگرمیوں میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بہتر انتظامی اقدامات سے یونیورسٹی مزید سنگ میل عبور کرے گی اور درجہ بندی میں بہتر مقام حاصل کرے گی۔سینیٹ کے ارکان نے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری کی قیادت میں مالیاتی انتظام اور اصلاحات کو سراہا اور سندھ حکومت کی جانب سے جامعات کے بجٹ میں اضافے کو قابل تعریف قرار دیا، جس سے مشکل معاشی حالات کے باوجود یونیورسٹی کی ترقی ممکن ہوئی۔
0 تبصرے