بھان سید آباد کے سابق ایس ایچ او عبداللطیف راجپر اور تین اہلکار جوئے، جسم فروشی اور منشیات فروشی کی سرپرستی کے مجرم پائے گئے

سابق ایس ایچ او عبداللطیف اور دیگر اہلکاروں کی ایک سالہ سروس ختم کر دی گئی

بھان سید آباد کے سابق ایس ایچ او عبداللطیف راجپر اور تین اہلکار جوئے، جسم فروشی اور منشیات فروشی کی سرپرستی کے مجرم پائے گئے

بھان سید آباد کے سابق ایس ایچ او عبداللطیف راجپر اور تین اہلکار جوئے، جسم فروشی اور منشیات فروشی کی سرپرستی کے مجرم پائے گئے۔ ایس ایس پی جامشورو آفس کے ایڈمنسٹریٹر فاروق قادر لوکی نے سابق ایس ایچ او عبداللطیف راجپر پر سوشل میڈیا پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کی۔ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ایس ایس پی جامشورو ظفر صدیق چھانگا نے سابق ایس ایچ او عبداللطیف اور دیگر اہلکاروں کی ایک سالہ سروس ختم کر دی۔

تفتیشی افسر کی رپورٹ کے مطابق 22 اکتوبر سے تفتیش شروع ہوئی، 30 اکتوبر کو سابق ایس ایچ او کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تاہم وہ انکوائری افسر کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ عبداللطیف راجپر نے بطور ایس ایچ او اپنے دور میں رشوت لے کر جوئے، منشیات اور جسم فروشی کے اڈوں کو منظم اور سرپرستی فراہم کی

سابق ایس ایچ او عبداللطیف راجپر جسم فروشی کا دھنده کرنے والوں سے یومیہ 3 ہزار روپيه لیتا تھا، عبداللطیف راجپر کے ساتھ پولیس افسر رمضان خشک، سفیر عباس اور ریٹائرڈ افسر عبدالحمید عرف ملو بھی ملوث تھے. منشیات، جوئے اور جسم فروشی کے اڈوں سے ہفتہ وار اور ماہانہ بهته لیا جاتا تھا، تفتیشی افسر نے سابق ایس ایچ او عبداللطیف راجپر اور اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کردی۔