سندھ زرعی یونیورسٹی میں "پڑاڈو سوئی سڈ" کے عنوان سے "پانچواں لطیف لٹریچر اینڈ میوزک فیسٹیول" منعقد

یونیورسٹی میں سراج انسٹی ٹیوٹ آف سندھ اسٹڈیز کی جانب سے لطیف لٹریچر اینڈ میوزک فیسٹیول منعقد

سندھ زرعی یونیورسٹی میں

ٹنڈو جام: سندھ زرعی یونیورسٹی میں سراج انسٹی ٹیوٹ آف سندھ اسٹڈیز کی جانب سے شاہ عبداللطیف بھٹائی کی دوبارہ تشریح کیلئے "پڑاڈو سوئی سڈ" کے عنوان سے "پانچواں لطیف لٹریچر اینڈ میوزک فیسٹیول" 26 اکتوبر کو منعقد کیا جا رہا ہے۔ پروگرام سندھ زرعی یونیورسٹی، سندھ حکومت کے محکمہ اطلاعات و ثقافت، اور انڈس یوتھ ویلفیئر آرگنائزیشن کے تعاون سے منعقد ہوگا۔ اس پروگرام کی تیاری، انتظامات اور مختلف امور پر ایک اہم اجلاس وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری کی صدارت میں ہوا، جس میں سراج انسٹی ٹیوٹ آف سندھ اسٹڈیز کی چیئرپرسن ڈاکٹر فہمیدہ حسین، سیکریٹری انیسہ میمن، ڈین ڈاکٹر عنایت اللہ راجپر، رجسٹرار غلام محی الدین قریشی، ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر، ڈاکٹر عبدالواحد بلوچ، اور ڈاکٹر میر سجاد ٹالپر نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پروگرام کا افتتاحی سیشن، مختلف فنی و مباحثاتی نشستیں، کتابوں کی رونمائی اور فکری مکالمے یونیورسٹی کے مرکزی آڈیٹوریم ہال میں ہوں گے، جبکہ یونیورسٹی کے کرکٹ گراؤنڈ میں موسیقی کی محفل، ثقافتی و تاریخی اشیاء کے 50 سے زائد اسٹالز لگائے جائیں گے، جن میں فیملیز کی شرکت کے لیے بھی انتظامات ہوں گے۔ جاری کردہ اعلامیے کے مطابق فیسٹیول مجموعی طور پر تین سیشنز پر مشتمل ہوگا۔ افتتاحی سیشن کا آغاز بھٹائی کے فقیروں کی وائی سے ہوگا، جس میں صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، وزیر ثقافت ذوالفقار علی شاہ، وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری، سلیمان شیخ، عبدالحمید آخوند، اور ارشد سراج موجود ہوں گے۔ استقبالیہ خطاب انسٹی ٹیوٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فہمیدہ حسین کریں گی، جبکہ شبیر کمبھر کی تحقیق "سندھو لِکھت اور سراج" کے کتاب کی رونمائی ہوگی۔ اس نشست میں معروف ادیب تاج جویو اور امر سندھو بھی مقرر ہوں گے،مختلف پروگراموں میں ثاقب ابڑو، ڈاکٹر عابدہ گھانگھرو، اور احسان دانش بھی موجود ہوں گے۔ اسی سیشن کے دوران پینل ڈسکشن کا پروگرام بھی ہوگا، جس میں کائنات تھیبو، سکینہ ویسر، عظیم میتلو، عبداللہ ویسر، اور علی منگن حصہ لیں گے۔ اس تقریب سے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن، سید ذوالفقار علی شاہ، ڈاکٹر فتح مری، عبدالحمید آخوند، اور سلیمان شیخ خطاب کریں گے۔ دوسرے سیشن کا آغاز فہیم علن فقیر کے سروں سے کیا جائے گا۔ تقریب کے مرکزی مہمان صوبائی وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر اور صوبائی وزیر شاہد تھہیم ہوں گے، جبکہ سندھ مدرسہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی اور اناشا شکیل بھی موجود ہوں گے۔ شبیر کمبھار ایک پریزنٹیشن دیں گے اور اياز لطيف پلیجو، بختاور مظہر اور دیگر مقرر مختلف موضوعات پر تقاریر کریں گے، تیسرے اور آخری سیشن کی میزبانی غزل صدیق کریں گی، جس میں انیسہ میمن کا لکھا ہوا سندھی گیت "بھلی تو جنیں دھیئر اماں" پیش کیا جائے گا۔ بعد ازاں سراج ایوارڈ کی تقسیم کی تقریب ہوگی، جس میں ڈاکٹر فہمیدہ حسین، نورالہدیٰ شاہ، اور ڈاکٹر عرفانہ ملاح موجود ہوں گی۔ سراج میمن کا ڈرامہ "تنھنجی تند تنوار" رفیق عیسانی پیش کریں گے، جس کے بعد محفل موسیقی شروع ہوگی، جس کی میزبانی ثاقب ابڑو کریں گے۔ اس موقع پر ندیم الرحمان میمن، شمس الحق میمن، خیر محمد کلوڑ، علی حسن بروہی، نعیم میمن اور دیگر موجود ہوں گے۔ موسیقی کی محفل میں معروف گلوکار سیف سمیجو، اختر درگاہی، نرملا مینگھوانی، بہادر علی، فہیم علن فقیر، جانب سومرو اپنا فن پیش کریں گے، جبکہ عظیم بھٹی صوفی رقص پیش کریں گے۔ اس ضمن میں منعقدہ اجلاس میں وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مري کو سیکیورٹی انتظامات، پروگرام میں اسٹالز اور مختلف انتظامی امور کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر ڈاکٹر قمرالدین جوگی، نعیم الرحمان میمن، حسن میمن، زبیر میمن، عبداللہ ویسر، علی منگن اور دیگر بھی شریک تھے۔