کتاب فصاحت کا سفر تازہ ہواکاجھونکاہے، کامران ٹیسوری

کتاب فصاحت کا سفر تازہ ہواکاجھونکاہے، کامران ٹیسوری

کتاب فصاحت کا سفر تازہ ہواکاجھونکاہے، کامران ٹیسوری

کراچی (وسیم قریشی)عالمی شہرت یافتہ ثناء خواں الحاج سید فصیح الدین سہروردی کی تصنیف فصاحت کا سفر کی تقریب پذیرائی کے موقع پر صدارتی خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہاہے کہ دنیااب چاند پر پہنچ رہی ہے جبکہ ہم پہلے چاند پر رہ رہے ہیں کیونکہ چاند پر بھی گیس پانی اور بجلی نہیں ہے اور اگر کوئی یہ جاننا چاہتا ہے کہ چاند پر زندگی کیسی ہوگی تو وہ کچھ روز ہمارے یہاں آ کر رہ لے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے یہاں بڑے عرصے سے فسادکا سفر جاری ہے ایسے میں فصاحت کا سفر تازہ ہواکا جھونکاہے۔ انہوں نے کہا کہ 75 سالوں میں ہم سب کچھ بن گئے لیکن ایک اچھا پاکستانی ایک اچھا انسان اور ایک اچھا مسلمان نہیں بن سکے۔یہاں ایمان بھی گیس بجلی اور پانی کی طرح ہے کبھی کبھی آتاہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم فرد نہیں ایک قوم بنیں،اسی میں کامیابی اور بقاء ہے۔ سید فصیح الدین سہروردی کسی تعارف کے محتاج نہیں انہوں نے 1972ء سے 2024ء تک اپنی زندگی کے سفر کو اس کتاب میں سمویاہے،اگر قوم ان کے تجربے سے فائدہ اٹھائے تو کسی تجربے سے گزرنانہ پڑے۔تقریب کے مہمان خصوصی نگراں وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد تھے جبکہ توقیری مہمان ممتاز دانشور چار بڑی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی تھے۔تقریب سے سابق وفاقی وزیر حاجی حنیف طیب، اداکار نور الحسن، اویس ربانی،الحاج صدیق اسماعیل، الحاج قاری وحید ظفرقاسمی، رضوان صدیقی، PACC کے چیئرمین مخدوم ریاض،فصیح الدین سہروردی کے برادر سید اعجازالدین سہروردی، صاحبزادے سید زین العابدین سہروردی و دیگر نے بھی خطاب کیا تقریب کا آغاز ممتاز سینیئر ثنا خواں الحاج قاری وحید ظفر قاسمی نے تلاوت کلام پاک سے کیا جبکہ ہدیہ نعت الحاج صدیق اسماعیل، ارشادانجم، سید زین العابدین سہروردی نے پیش کیا۔ تقریب کی نقابت رضوان صدیقی کر رہے تھے۔ اس موقع پرسید فصیح الدین سہروردی نے اپنی کتاب فصاحت کا سفر گورنر سندھ کامران خان ٹسوری اور انیق احمد کو پیش کی جبکہ پاک امریکن کلچر سینٹر کی جانب سے گورنرسندھ کامران ٹیسوری، نگراں وفاقی وزیر انیق احمد اور سید فصیح الدین سہروردی کویادگاری شیلڈ پیش کی گئیں۔ مہمان خصوصی نگراں وفاقی وزیرانیق احمد نے اپنے خطاب میں کہاکہ سید فصیح الدین سہروردی نے کتاب نہیں لکھی اپنادل کاغذ پر اتاراہے۔ انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے یہ بات سمجھنے کی ہے کہ کوئی بھی شخص اپنے محبوب کا ذکر کسی کم ظرف سے سنناگوارا نہیں کرتاہے، ثناء خوانوں کی عظمت کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اللہ نے ان لوگوں کو اس اعزاز سے نوازاہے۔ سید فصیح الدین سہروردی اللہ کے منتخب بندے ہیں۔ حاجی حنیف طیب نے کہاکہ پہلے تو فصاحت کا سفر پاکستان کی حدتک تھاآج یہ سفر عالمگیر ہوگیا ہے، اس خانوادے کی خدمات لائق تحسین ہیں۔ صاحب کتاب سید فصیح الدین شاہ سہروردی نے اپنے خطاب میں مہمانان گرامی کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ میں نے فصاحت کا سفر میں اپنے زمانہء طالبعلمی، صحافت اور نعت خوانی کے مختلف ادوار کو شامل کیاہے، مجھے جو عزت اور شہرت ملی وہ سارافیض سیدہ کائنات بی بی فاطمہ زہراکا ہے ان کے بچوں کا صدقہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ بزرگان دین نے انسانیت سے محبت کا پیغام دیا اور اس میں کوئی مبالغہ نہیں کہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی حضورﷺ سے محبت کرتے ہیں میں نے مختلف مذاہب کے لوگوں کی محافل میں بھی پڑھنے کی سعادت حاصل کی اور ان سے بے پناہ پیار پایا۔ انہوں نے کہاکہ حضورﷺ کی تعلیمات کو صوفیوں نے اکناف عالم میں پھیلایااور انہی کی بدولت آج دنیابھر میں اسلام کی روشنی پھیل رہی ہے۔ تقریب سے خطاب میں قاری وحید ظفرقاسمی نے کہاکہ سید فصیح الدین سہروردی میں موجودصلاحیتیں ان کے بزرگوں کا فیض ہیں۔ اداکار نورالحسن نے کہاکہ سید فصیح الدین سہروردی جیسے ثناء خواں قوم کے محسن ہیں ان کی بدولت ماؤں نے بچوں کو لوری سناناسیکھی۔ انہوں نے کہاکہ آج قوم اپنے بچوں سے پیار میں مگن ہے، کوئی بتائے کہ کائنات میں سیدہ فاطمۃ الزہرا کے بچوں سے بھی کوئی قیمتی ہے جب اسلام پر وہ بھی قربان ہوگئے تو ہمارے بچے کیاچیز ہیں،افسوس اجتماعی سوچ ختم ہوچکی ہے۔