انتقامی کارروائی یا کچھ اور؟ خاتون ایس ایچ او شازیہ میمن کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
کراچی: گیسٹ ہاؤس کی آڑ میں غیر اخلاقی حرکات ہونے کا انکشاف, انتقامی کارروائی یا کچھ اور؟ خاتون ایس ایچ او شازیہ میمن کو عہدے سے ہٹا دیا گیا انکوائری میں شازیہ میمن پر گلستان جوہر میں گیسٹ ہاؤسز پر چھاپوں اور گرفتار ملزمان کی رہائی کے لئے رشوت خوری کا الزام ثابت،
رپورٹ میں کها گيا که ھے ایس ایچ او شازیہ میمن نے پرائیویٹ شخص بیٹر محمد قیصر اور برطرف پولیس افسر گل احمد کے ساتھ گیسٹ ہاؤس پر چھاپے مارے تھے،
چھاپوں کے دوران 10 خواتین اور 13 مردوں کو گرفتار کیا گیا تھا،
چھاپے 14 اکتوبر 2023 تقریبا 5 بجے کے قریب مارے گئے،
چھاپوں کے لئے ایس ایچ او گلستان جوہر فہدا الحسن کو خفیہ چھاپوں کا بتا کر نفری لی گئی،
پرائیویٹ شخص بیٹر محمد قیصر کافی عرصے سے ایس ایچ او شازیہ میمن کے ساتھ کام کررہا ہے،
چھاپے میں بیٹر محمد قیصر نے اپنی پرائیویٹ گاڑی استعمال کی،
محمد قیصر کے خلاف تھانہ زمان ٹاؤن اور برطرف پولیس افسر گل احمد کے خلاف تھانہ کورنگی انڈسٹریل ایریا میں مقدمہ درج ہے،
چھاپے کے دوران ایس ایچ او شازیہ میمن نے 5 ہزار روپے، کمپیوٹر اور کچھ لیپ ٹاپ برآمد ہونے کا ذکر کیا،
چھاپے کے دوران 1 لاکھ 59 ہزار روپے کی رقم برآمد ہوئی جو ایس ایچ او نے اپنی سیٹ کے نیچے ڈال دی،
گیسٹ ہاؤس میں غیر اخلاقی حرکات کی اطلاعات محمد قیصر اور گل احمد نے ایس ایچ او وومن کو دیں،
منصوبہ بندی سے تمام رقم کو غائب کردیا گیا،
چھاپوں کے دوران برطرف پولیس افسر نے ویڈیو بنائی جو کے بعد میں گرفتار ملزمان کو بلیک میل کرنے کے لئے استعمال کی گئی،
ملزمان کو کمروں کی ویڈیو دیکھا کر پیسے مانگے جارہے تھے،
اس سے قبل بھی ایس ایچ او شازیہ میمن، برطرف پولیس افسر گل احمد بیٹر محمد قیصر ایسٹ زون کے تھانوں میں چھاپے مار چکے ہیں،
متعلقہ پولیس افسر نے شازیہ میمن اور دیگر ساتھیوں کے لئے اعلی حکام کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے،
0 تبصرے