جج صاحب نے اس اندیشے کا اظہار کیا ہمیں پھانسی دی جائے اس معاملے پر اگر ایسا ہے ہمارے کارکنان کو کیوں سزا دی گئی
متحدھ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر ایم کیوایم پاکستان مصطفیٰ کمال کا کھنا ھے کھ ایم کیو ایم کی قیادت کے بغیر ایم کیو ایم نے کے کارکنان نے یہ کیسے کیا
جج صاحب نے اس اندیشے کا اظہار کیا ہمیں پھانسی دی جائے اس معاملے پر اگر ایسا ہے ہمارے کارکنان کو کیوں سزا دی گئی
ساری رپورٹس میں ایسا لکھا ہے فیکٹری مالکان نے کھڑکیوں کے شیشے ہٹوا دیے تھے فیکٹری مالکان نے گارمنٹس چوری کے ڈر سے خارجی راستہ کوئی نہیں بنایا
لاڑکانہ کی عدالت جا کر فیکٹری مالکان کو چھڑوایا گیا زبیر بلدیہ فیکٹری کیس کا ملازم تھا
زبیر کو ڈھائی سال تک گودھرا میں بھی انہوں نے اپنا نوکر رکھا جس بندے نے آگ لگائی اس کو ایئرپورٹ چھوڑتے تھے مالکان
وہ اگر ایسا تھا تو اس کو ملازمت کیوں دی گئی تھی سوال یہ ہے بلدیہ فیکٹری کیس جے آئی ٹی کا گواہ جو ہے وہ ایک چرس پینے والا ہے
وہ کہہ رہا تھا میں چرس پینے نیچے گیا تو زبیر کو کمیکل چھڑکتے دیکھا بلدیہ ٹاؤن فیکٹری میں ہر جگہ کیمرے تھے
12 سالوں میں کسی عدالت میں ان کیمروں کی ریکارڈنگ کیوں نہیں پیش کی گئی تمام سی سی ٹی وی کیمرے محفوظ تھے پھر بھی اس کی مدد سے تحقیقات نہیں کی گئ
0 تبصرے