ٹھٹہ، سجاول اور بدین سے 64 ہزار افراد کا انخلا ہو چکا
کراچی: بحیرہ عرب میں بننے والے سمندری طوفان بپرجوائے کے اثرات کے سبب سمندروں میں طغیانی کی صورتحال ہے جس پر کراچی سے منوڑہ کا زمینی راستہ جزوی طور پر منقطع ہوگیا۔
جوار بھاٹےکے سبب منوڑہ جانے والے روڈ پرریت اورپانی میں کئی گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔
بپر جوائے کے اثرات کراچی کے سمندر میں نمایاں ہونے لگے ہیں جہاں ہاکس بے پر سمندر میں شدید طغیانی ہے اور اونچی لہریں اٹھ رہی ہیں لیکن پابندی کے باوجود ساحل پر عوام موجود ہے اور شہریوں کو روکنے کے لیے انتظامیہ موجود نہیں ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق طوفان سے سندھ کی ساحلی پٹی بشمول کراچی کے متعدد اضلاع کیماڑی، جنوبی کراچی، کورنگی سمیت ٹھٹہ، سجاول اور بدین میں سیلاب کا شدید خطرہ ہے۔
ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ عبدالرشید چنا کا کہنا ہے کہ ٹھٹہ، سجاول اور بدین اضلاع سے ابھی تک مجموعی طور پر 64 ہزار 107 افراد کو بحفاظت محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے، مجموعی طور پر تینوں اضلاع سے تقریباً 86.23 فیصد افراد کو منتقل کیا جاچکا ہے۔
0 تبصرے