سافکو کے قیام کے 39 سال مکمل: تعلیم، صحت اور روزگار کے وسائل پیدا کرنے کی کوششیں بڑھانے کا اعلان

سافکو کے قیام کے 39 سال مکمل: تعلیم، صحت اور روزگار کے وسائل پیدا کرنے کی کوششیں بڑھانے کا اعلان

حیدرآباد: سندھ ایگریکلچر اینڈ فاریسٹری ورکرز کوآرڈینیٹنگ آرگنائزیشن (سافکو) کے 39 سال مکمل ہونے پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں تعلیم، صحت اور روزگار کے وسائل پیدا کرنے کے لیے کوششیں بڑھانے کا اعلان کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز ہیڈ آفس حیدرآباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سافکو کے بانی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سلیمان جی ابڑو نے سب کو سافکو کی سالگرہ کی مبارکباد دی۔ انہوں نے سافکو کے ابتدائی دور میں محدود وسائل کے ساتھ جدوجہد اور کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ابھی بہت کچھ کرنا ہے، لوگوں کے مسائل اور مشکلات کے بارے میں سوچنا اور ان کے لیے کچھ کرنا ہے۔ وسائل کم ہوجانے سے مشکلات تو پیدا ہوتی ہیں لیکن اپنی جدوجہد کے نتائج دیکھ کر ذہنی سکون ملتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لیے لوگوں کی محنت اور سوچ اداروں کی شکل میں جھلکتی ہے جس سے ہزاروں لاکھوں افراد مستفید ہوتے ہیں۔ ہم نے بھی اسی سوچ اور ادراک کے ساتھ سافکو قائم کیا۔ ذہن میں مقصد اور عزم ہو تو وسائل اور لوگ خود بخود ساتھ دیں گے۔ پیسہ مسئلے کا حل نہیں لیکن اگر سوچ اور عمل لوگوں کی امیدوں سے ہم آہنگ ہو تو کامیابی یقینی ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بہت سی تبدیلیاں آنے والی ہیں، جب تک ہم خود کو نہیں بدلیں گے، دنیا کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر نہیں چل سکیں گے۔ سافکو کے بانی نے خواتین کے روزگار کے مسائل کے حل کے لیے حکمت عملی تیار کرنے، زراعت کے لیے بائی پراڈکٹ ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے لیے بھرپور کوششیں کرنے، زراعت کو صنعت کا درجہ دلانے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرنے اور دیہی علاقوں میں صحت و صفائی کی سہولیات اور قدرتی آفات سے محفوظ رہائشی اسکیموں کے لیے کوششیں تیز کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سافکو مائیکرو فنانس کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر سید سجاد علی شاہ نے سافکو کی ٹیم اور سی ای او سلیمان جی ابڑو کو سافکو کے 39ویں یوم تاسیس پر مبارکباد دی اور ان کرداروں جنہوں نے سافکو کو اس کے ابتدائی دنوں میں آگے بڑھایا جو اب اس دنیا میں نہیں رہے ہیں، جن میں خاص طور پر ڈاکٹر سلیمان جی ابڑو کی اہلیہ جو حال ہی میں انتقال کر گئی ہیں کا ذکر کرتے ہے کہا کہ خواتین کی فلاح و بہبود کے کاموں میں انہوں اہم کردار ادا کیا۔ سید سجاد علی شاہ نے مزید کہا کہ سافکو نے گزشتہ 39 سالوں میں اپنی پہچان بنائی ہے، لاکھوں خاندانوں کی سماجی، معاشی بہبود، انفراسٹرکچر کی بہتری، تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے آج ہم اس کردار کا بھی یوم تاسیس منا رہے ہیں۔ اور یہ کردار نہ صرف ایک تنظیم بلکہ پوری ٹیم اور اسٹیک ہولڈرز کا مشترکہ عمل ہے اور ہم ان تمام لوگوں کے بھی مشکور ہیں جنہوں نے ہم پر اعتماد کیا اور آگے بڑھنے میں ہمارا ساتھ دیا ہے۔ سافکو کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ذیشان میمن نے اپنے خطاب میں یوکرین کی جنگ اور فلسطین کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے اپنی ترجیحات میں تبدیلی کی ہے جس کے پاکستان میں سماجی شعبے پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے سماجی کام جاری رکھنے کے لیے مزید چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا تاہم سافکو نے ماضی میں بھی ایسی صورتحال کا سامنا کیا ہے اور اپنا مشن جاری جاری رکھا ہے۔ ماریہ میمن نے کہا کہ جب سافکو کے قائم کے زمانے میں سماجی شعبے میں خواتین کا کام کرنے کا کوئی تصور نہیں تھا لیکن سلیمان جی ابڑو نے اپنے گھر سے آغاز کیا اور خواتین کی فلاح و بہبود کے لیے ان کی مرحومہ اہلیہ اور خاندان کے دیگر افراد کا کردار ہمارے لیے مشعل راہ بن گیا اور ہمارے لیے دیہاتوں اور کمیونٹیز میں جانا آسان ہو گیا جس کے نتیجے میں سافکو نے ملک میں خواتین کے فلاح و بہبود، تعلیم، صحت اور زراعت کے شعبوں میں سب سے زیادہ کام کیا ہے۔ تقریب سے شاہد حسین برڑو، سترام سوٹھڑ، رمیز اقبال، فرح کاشف اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔