پیٹرول بم پھینکنے والوں اور عالمی قوتوں کے آلہ کار بننے والوں سے مذاکرات نہیں ہوتے،
وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما جاویدلطیف کا کہنا ہےکہ کسی کے دباؤ میں آکر دہشت گرد ٹولے سے مذاکرات کرنا پاکستان کے دفاع پر سمجھوتہ کرنےکے مترادف ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کو دوبارہ لانےکے لیے سہولت کاری ہو رہی ہے، قوم کو انتشار میں مبتلا کرنے والے شخص سے کس بنیاد پر مذاکرات ہو رہے ہیں؟
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ کبھی دہشت گردوں کے ونگ سے مذاکرات نہیں ہوتے، پیٹرول بم پھینکنے والوں اور عالمی قوتوں کے آلہ کار بننے والوں سے مذاکرات نہیں ہوتے، قوم کا مطالبہ ہےکہ نوازشریف کے خلاف ہونے والی سازش کے مجرم سے سمجھوتہ کرنے کے بجائے ان اداروں کے ذمہ داران کو کٹہرے میں لایا جائے جو یہ سازشیں کرتے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا آئین قانون کااطلاق صرف90 دن کےالیکشن میں ہی ہے؟ مسلم لیگ ن کی طرف سے جو غلطیاں ہیں ہم ان کا اعتراف کرتے ہیں، ہمیں قوم کو حقیقت کھل کر بتانی چاہیے تھی،کیاقوم کی یہ خواہش نہیں ہےکہ تمام ادارے ایک پیج پر ہوں۔
0 تبصرے