ماحولیاتی آلودگی پھیپھڑوں اور سانس کی بیماریوں میں اضافے کی بڑی وجہ ہے ڈاکٹر شکیل احمد صدیقی
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سول ہسپتال کراچی کی جانب سے پھیپڑوں کے امراض سے متعلق آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا اس موقع پرکنسلٹنٹ پلمونوجسٹ اینڈ انچارج ڈیپارٹمنٹ آف پلمونوجی ڈاکٹر روتھ کے ایم فو سول ہسپتال ڈاکٹر شکیل احمد صدیقی ، ڈاکٹر مصباح،ڈاکٹر سنجے،ڈاکٹر لطیف ،ہائی نون لیبارٹریز لیمیٹیڈ سے محمد علی،وقاص علی،کاشف میمن اور دیگر بھی موجود تھے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کنسلٹنٹ پلمونوجسٹ اینڈ انچارج ڈیپارٹمنٹ آف پلمونوجی ڈاکٹر روتھ کے ایم فو سول ہسپتال کراچی ڈاکٹر شکیل احمد صدیقی نے کہا کہ ماحولیاتی آلودگی پھیپھڑوں اور سانس کی بیماریوں میں اضافے کی بڑی وجہ ہے انہوں نے کہا کہ اسکول اور کالج جانے والے نوجوانوں میں تیزی سے بڑھتا ہوا تمباکو نوشی اور ای سگریٹ(الیکٹرونک ویپ) کااستعمال بھی مختلف مہلک بیماریاں کا پھیلنے کا سبب بن رہا ہے جس میں شامل نیکوٹین انسانیت صحت کے لئے انتہائی مضر ہے ڈاکٹر شکیل احمد صدیقی نے کہا کہ اسموگ کی وجہ سے لاہور آلودہ ترین شہروں میں پہلے جبکہ کراچی چوتھے نمبر پر ہے جس پر قابو پانے کے لئے کراچی سمیت دیگر شہروں میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر فوری پابندی عائد ہونی چاہئے تا کہ پاکستان کو ماحولیاتی آلودگی سے بچایا جا سکے انہوں نے کہا کہ فضاءآلودہ ہونے کی وجہ سے عوام کا سانس لینا بھی مشکل ہو گیا ہے اس لئے عوام کو چاہئے کہ وہ گھر سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال لازمی کریں تا کہ پھیپھڑوں اور سانس کے امراض سے بچا جا سکے ڈاکٹر شکیل احمد صدیقی نے کہا کہ سرکاری اور نجی سطح پر پھیپھڑوں کے مرض سے آگاہی پیدا کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں تا کہ شہریوں کو صحت مند رکھا جا سکے انہوں نے کہا کہ COPD دائمی پلمونری بیماری جو پھیپھڑوں کوشدید متاثر کرتی ہے پھیپڑوں کے امراض سے بچاﺅ کے لئے احتیاط نہایت ضروری ہے جبکہ اس مرض میں مبتلا د مریض کو مکمل اور صحیح علاج کی مدد سے صحتیاب کیا جا سکتا ہے ڈاکٹر شکیل احمد صدیقی نے کہاکہ پاکستان میں نوجوانوں کے علاوہ خواتین اور بچے بھی سگریٹ نوشی جیسی بری عادتوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جس کی وجہ سے پھیپھڑوں کے علاوہ دیگر امراض میں بھی خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے جو ہمارے لئے لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کےلئے عوام زیادہ سے زیادہ شجرکاری کریں اور اپنے حصے کا ایک درخت ضرور لگائیں تا کہ دنیا کو گلوبل وارمنگ سے بچایا جا سکے.
0 تبصرے