ماضی کی تینوں حکومتوں میں معیشت ہمارے ایجنڈے کا بنیادی نکتہ رہا ہے، نوازشریف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف سےسیالکوٹ سے سابق ایم پی ایز، ٹکٹ ہولڈرز کی ملاقات

ماضی کی تینوں حکومتوں میں معیشت ہمارے ایجنڈے کا بنیادی نکتہ رہا ہے، نوازشریف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف سےسیالکوٹ سے سابق ایم پی ایز، ٹکٹ ہولڈرز کی ملاقات, پارٹی قائد نے 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پر تاریخی استقبال پر سیالکوٹ کے راہنماﺅں اور کارکنوں کی کارکردگی کو سراہا
نوازشریف کا کھنا تھا کھ ماضی کی تینوں حکومتوں میں معیشت ہمارے ایجنڈے کا بنیادی نکتہ رہا ہے، معیشت کی بہتری کی ہمیشہ بھرپور کوشش کی
معیشت کے موضوع میں صنعت ، برآمدات اور مہنگائی سمیت سب کچھ ہی آجاتا ہے معیشت کی بہتری مجموعی بہتری ہوتی ہے اللہ تعالی نے پھر موقع دیا تو ہماری حکومت کی اولین ترجیح معیشت کی بہتری ہوگی،
عوام کی خدمت سے بڑی خوشی کسی اور چیز سے نہیں ملتی، تمام بڑے بڑے منصوبے ہمارے دور میں ہی لگے ہیں، الحمدللہ، 20 بیس سال پرانے منصوبے بھی ہمارے ادوار میں مکمل ہوئے ،
1975 سے جاری لواری ٹنل کا منصوبہ50 ارب روپے سے ہم نے اپنے دور میں مکمل کیا، کھربوں روپے لگنے کے باوجود کھٹائی میں پڑے نیلم جہلممنصوبے کو ہم نے مکمل کرایا، سندھ میں کوئلے کا ذکر سالوں سے ہورہا تھا، پہلی مرتبہ اپنے کوئلے کی بنیاد پر منصوبہ ہم نے لگایا،
سندھ میں مزید پلانٹ لگا کر درآمدی ایندھن سے نجات مل سکتی تھی، قرض میں کمی آسکتی تھی، اللہ تعالی نے ہمیں بہت کچھ دے رکھا ہے، اسے استعمال کرنے کی ضرورت ہے، سیالکوٹ پاکستان کی برآمدات میں بہت اہم حصہ رکھتا ہے، تین چار گنا کم ہے، تین چار سو گنا برآمدات میں اضافے پر کام کرنا ہوگا،
1999 سے شروع ہونے والی رفتار جاری رہتی تو آج ہم ایشیاءمیں سب سے آگے ہوتے، ہم نے چار سال ڈالر کو ہلنے نہیں دیا، 104 روپے پر ڈالر کو روکا آئی ایم ایف نے خود کہا کہ پاکستان بہت جلد پاﺅں پر کھڑا ہوجائے گا، آئی ایم ایف نے خود کہا تھا کہ اب پاکستان کو ہماری ضرورت نہیں ہوگی،
معاشی بحالی کے لئے استحکام لازم ہے، سب کو مل کر ملک کی ترقی کے لئے کام کرنا ہوگا، چیمرز، صنعتکاروں سمیت تمام شعبوں کی مشاورت سے چلیں گے،
کاروباری برادری کی مشاورت سے پالیسیاں بنائیں گے، پالیسیوں کا تسلسل یقینی بنائیں گے، نجی شعبے کا کردار بڑھائیں گے، ہم نے تو آئی ایم ایف کو خداحافظ کہہ دیا تھا
ملاقات میں پارٹی صدر شہبازشریف، مریم نوازشریف، اسحاق ڈار، ایازصادق اور دیگر راہنما بھی موجود تھے