رواں سال 2023 کے دوران بھنگ کے لیے اغوا کے 220 واقعات رپورٹ ہوئے جب کہ گزشتہ سال صرف 81 واقعات رپورٹ ہوئے
کراچی (اسٹاف رپورٹر) اپیکس کمیٹی کا 28 واں اجلاس نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت ہوا جس میں صوبائی وزراء، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار، چیف سیکریٹری ڈاکٹر فخر عالم نے شرکت کی۔ ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص، آئی جی سندھ رفعت مختار اور دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں آئی جی نے صوبہ سندھ میں امن و امان کے بارے میں بریفنگ دی، رواں سال 2023 کے دوران بھنگ کے لیے اغوا کے 220 واقعات رپورٹ ہوئے جب کہ گزشتہ سال صرف 81 واقعات رپورٹ ہوئے۔
آئی جی سندھ کے مطابق اغوا کی 220 وارداتوں میں سے سب سے زیادہ 127 واقعات لاڑکانہ، 46 سکھر، 42 کراچی، 3 حیدرآباد اور ایک واقعہ شہید بینظیر آباد میں رپورٹ ہوا۔
آئی جی کے مطابق کراچی سے اغوا ہونے والے 42 مغویوں کو بازیاب کرالیا گیا، حیدرآباد سے 3 مغوی بازیاب کرائے گئے، سکھر سے 46 مغویوں میں سے 41 کو بازیاب کرا لیا گیا جب کہ لاڑکانہ سے اغوا کیے گئے 128 میں سے 121 مغوی بازیاب کرائے گئے، 220 میں سے 210 مغویوں کو بازیاب کرا لیا گیا۔ ریت کی پہاڑی تک بازیافت ہوئی۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ سندھ میں 60 جرائم پیشہ افراد ہیں، باقی قبائلی ہیں، 60 جرائم پیشہ افراد کی فہرست تیار کر لی گئی ہے، آپریشن میں ان ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ افراد کو ٹارگٹ کیا جائے گا۔
نگراں وزیراعلیٰ نے سوال کیا کہ انگلیوں پر گنے جانے والے جتنے جرائم پیشہ اور لٹیرے ہیں کیا فورسز کی گرفت میں نہیں؟ یہ ڈاکو کسی بھی صورت پیدا ہو سکتے ہیں، افسوس کی بات ہے کہ گھوٹکی کشمور پل کا کام ان ڈاکوؤں کی وجہ سے رکا ہوا ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ نے رینجرز اور پولیس کو گھوٹکی کشمور پل پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی جس کے بعد کور کمانڈر نے رینجرز اور پولیس کو فوری طور پر پل کی جگہ پر جانے کی ہدایت کی۔
کور کمانڈر نے اجلاس کو بتایا کہ گھوٹکی کشمور پل بن گیا تو ڈاکوؤں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی اور انہیں نشانہ بنانا آسان ہو جائے گا۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسلحے کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے، گھوٹکی سے ملٹری گریڈ کے ہتھیاروں کا بڑا ذخیرہ پکڑا گیا ہے، ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن میں جدید اسلحہ حاصل کیا جا رہا ہے، یہ اسلحہ پاک فوج فراہم کرے گی۔
0 تبصرے