سندراڻي-بروہی تنازعہ دوبارہ بھڑک اٹھا، شکارپور میں فائرنگ سے دو بھائیوں سمیت 4 افراد قتل

سندراڻي-بروہی تنازعہ راہگیروں سمیت ہلاکتوں کی تعداد 10 ہوگئی

سندراڻي-بروہی تنازعہ دوبارہ بھڑک اٹھا، شکارپور میں فائرنگ سے دو بھائیوں سمیت 4 افراد قتل

شکارپور (رپورٹ: احسان ابڑو) – شکارپور میں لاڑکانہ روڈ پر ٹول پلازہ کے قریب موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے کار پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں دو بھائیوں سمیت چار افراد جاں بحق ہوگئے۔ جاں بحق افراد میں گاؤں شادی خان کے رہائشی نور محمد سندراڻي، ان کے بھائی نظام سندراڻي، آدم سندراڻي اور کار ڈرائیور رسول بخش معرفاڻي شامل ہیں۔ قتل کے خلاف مقتولین کے ورثاء نے لاشیں لاڑکانہ-شکارپور روڈ پر رکھ کر دھرنا دیا، جو چند گھنٹوں بعد ختم کردیا گیا۔ لاشوں کو اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں قانونی کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کیا گیا۔ یاد رہے کہ سندراڻي اور بروہی برادری کے درمیان خونی تنازعہ نیا نہیں۔ ایک سال قبل بھی ڈکیتی کے معاملے پر دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا، جس میں 6 افراد مارے گئے تھے۔ اس کے بعد علاقے کے معززین کے ذریعے جرگہ بھی ہوا، جس میں بروہی برادری پر 4 خون کا 50 لاکھ روپے مقرر کیا گیا، یعنی فی قتل 25 لاکھ روپے۔ اسی طرح سندراڻي برادری پر 2 قتل ثابت ہونے پر 80 لاکھ روپے جرمانہ مقرر کیا گیا تھا۔ یہ جرگہ ایم پی اے امتیاز شیخ کی رہائش گاہ شکارپور میں ہوا تھا، جس میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 91 لاکھ روپے کی چٹی مقرر کی گئی تھی۔ مگر ایک سال بھی مکمل نہ ہوا کہ جھگڑا دوبارہ شدت اختیار کر گیا اور تازہ واقعے میں مزید 4 افراد قتل ہوگئے، یوں دونوں فریقین اور دو راہگیروں سمیت کل 10 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے اور پولیس نے مزید کارروائی شروع کر دی ہے۔