کوہٹہ: صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند نے کہا کہ میں اس وقت سخت بات کرنے کے موڈ میں نہیں لیکن اختر مینگل پورے بلوچستان کی نمائندگی کا دعوی کرریے ہیں اور پورے بلوچستان کے سڑکوں کو بند کرنے کا کہہ رہے ہیں جبکہ ان کے پاس اکثریت نہیں ، اختر مینگل جس دن وڈھ سے کوئٹہ آ ریے تھے تو ان کے پاس لگ بھگ چار ہزار لوگ تھے ۔جبکہ گزشتہ 9 روز کے دھرنے میں شرکاء کی تعداد 15 سو سے 25 سو تک رہی ہے۔ 9 روز سے شاہراہیں بند ہیں ۔ حکومت نے جو سختی دکھانی تھی وہ اب تک نہیں دکھائی گئی ہے۔ شاہد رند نے کہا کہ سڑکوں کی بندش کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے تمام ڈی سی صاحبان کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ سڑکوں کو بند کروانے نہ دیں اگر کوئی ڈی سی سڑکیں کھلوانے میں ناکام ہوتا ہے تو اس ڈی سی کے خلاف کارروائی ہوگی۔صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند نے کہا کہ آج جب اختر مینگل کوئٹہ کیلئے نکلنا چاہ رہے تھے تو انہیں تھری ایم پی او کے تحت آرڈر دکھائے اور ان سے کہا گیا کہ اگر وہ پیش قدمی کریں گے تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا جس پر وہ واپس دھرنے میں ہی بیٹھ گئے ۔اختر مینگل ایک سینئر سیاستدان ہیں صوبائی حکومت کی کوشش ہے کہ ان کو سیاسی طور پر ڈیل کیا جائے ۔
0 تبصرے