امید ہے کہ ڈاکٹر سارہ گل کی موجودگی کمیونٹی کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریگی، بشپ مارٹن سنو
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) پاکستانی نژاد مسیحی رہنماء ڈاکٹر سارہ صدیق گل کو برطانیہ کے مشہور شہر لیسٹر میں مذہبی تقریب کے دوران کینن مشنر کے عہدہ پر فائز کردیا گیا۔برطانیہ سے ریورنڈ ڈاکٹر سارہ صدیق گل کو ڈایوسیس آف لیسٹر میں کینن مشنر مقرر کیا گیا۔ اس موقع پر بشپ مارٹن سنو نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہماری دعا اور امید ہے کہ ڈایوسیس آف لیسٹر میں ریورنڈ ڈاکٹر سارہ صدیق گل کی موجودگی باعث برکت اور کمیونٹی کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریگی۔ ریورنڈ کینن ڈاکٹر سارہ صدیق گل نے عالمگیر کلیسیاء سمیت دنیا میں امن و سلامتی کیلئے دعا کی اور تقریب میں شرکت کرنے والے تمام افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مسیحی کمیونٹی کے ساتھ ساتھ بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے بھی بھرپور کوشش کرونگی ۔قبل ازیں پروگرام کا آغاز بائبل کی تلاوت سے ہوا، پہلی تلاوت اکشے جان اور دوسری تلاوت آئین اسٹاک نے کی۔ڈایوسیس آف لیسٹر میں منعقدہ پروقار تقریب میں بشپ مارٹن سنو اور بشپ ساجو کی شرکت نمایاں تھی۔ریورنڈ کینن ڈاکٹر سارہ صدیق گل پہلی ایشین خاتون ہیں جنہیں ڈایوسیس آف لیسٹر میں یہ اعزاز دیا گیا ہے۔ریورنڈ کینن ڈاکٹر سارہ صدیق گل کا آبائی تعلق پاکستان کے مشہور شہر گوجرانوالہ سے ہے، انہوں نے کینن مشنر بننے کے سفر میں کڑی محنت کی اور مسیحی کمیونٹی کیلئے نمایاں خدمات انجام دیں۔ تقریب میں مقامی چرچ کی کلیسیا کے علاوہ دیگر شہروں سے بھی بڑی تعداد میں مسیحی شریک ہوئے۔ اس موقع پر ریورنڈ رفعت زمرد نے ریورنڈ کینن ڈاکٹر سارہ صدیق گل کو نئی ذمہ داریاں ملنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔واضح رہے کہ کینن ایک رسمی عہدہ بھی ہوتا ہے جو بعض مسیحی کلیساؤں (خاص طور پر کیتھولک اور اینگلیکن کلیساؤں) میں بعض کلیسائی عہدے داروں کو دیا جاتا ہے۔ کینن کا عہدہ عام طور پر ایسے پادری یا چرچ کے رکن کو دیا جاتا ہے جو خاص ذمے داریاں نبھاتا ہے، جیسے کہ عبادات کی نگرانی، تعلیمی امور، یا چرچ کی انتظامی خدمات۔ یہ عہدہ کسی خاص وقت میں دیا جا سکتا ہے، جب متعلقہ کلیسا کو اس کی ضرورت ہو، اور اس کا تعلق اس شخص کی خدمات اور اس کے عہدے سے ہوتا ہے۔کینن کا یہ عہدہ چرچ کے انتظامی اور روحانی امور میں خاص اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اور عموماً اسے کلیسائی کونسلز یا اعلیٰ عہدے داران کی طرف سے دیا جاتا ہے۔یاد رہے کہ ڈاکٹر سارہ صدیق گل، جو پاکستان کے پہلوانوں کے مشہور شہر گوجرانوالہ سے تعلق رکھتی ہیں، نے برطانیہ میں "کینن" بن کر ایک قابلِ فخر مقام حاصل کیا ہے۔ اپنے آبائی شہر کی ثقافت اور ورثے کو ساتھ لے کر، انہوں نے برطانیہ میں نہ صرف مذہبی بلکہ سماجی سطح پر بھی نمایاں خدمات انجام دیں۔ ڈاکٹر سارہ صدیق گل نے اپنے علم اور خدمت کے جذبے سے دوسروں کی زندگیوں میں بہتری لانے کی کوشش کی۔ ان کا برطانیہ میں کینن بننا اس بات کی گواہی ہے کہ محنت، لگن، اور قابلیت کے ذریعے عالمی سطح پر کامیابیاں حاصل کی جا سکتی ہیں۔ ان کی کامیابی نہ صرف گوجرانوالہ بلکہ پورے پاکستان کے لیے باعثِ فخر ہے اور وہ خواتین اور اقلیتوں کے لیے ایک مثالی رول ماڈل ہیں۔
0 تبصرے