سعودی عرب نہ صرف کاروباری لحاظ سے پاکستان اور پاکستانیوں کے لئے اہمیت کا حامل ہے
کراچی (اسٹاف رپورٹر)قیام پاکستان سے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بہترین دوستانہ تعلقات قائم ہیں یہ بات ایچ اے بزنس انٹرنیشنل ریلیشنز اور کفیل گروپ کے سی ای او،پریذیڈینٹ روٹری کلب آف کراچی انوائر منٹ،چیئرمین سفارتی امور کیپ اورمعروف آرکیٹیکٹ کفیل حسین نے سعودیہ عرب کے نیشنل ڈے کے موقع پر پاکستان میں سعودیہ عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی کے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نہ صرف کاروباری لحاظ سے پاکستان اور پاکستانیوں کے لئے اہمیت کا حامل ہے بلکہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ پر جا کر حج اور عمرہ ادا کرنے کے لئے بھی ہر سال ہزاروں پاکستانی سعودی عرب کارخ کرتے ہیں کفیل حسین نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ تجارت 3.5 بلین امریکی ڈالر رہی ہے جس کے تحت پاکستان بنیادی طور پر پیٹرولیم مصنوعات، پلاسٹک کی اشیاء،نامیاتی کیمیکل اور کھاد سعودی عرب سے درآمد کرتا ہے جبکہ سعودی عرب پاکستان سے اناج، گوشت، ٹیکسٹائل، مشروبات، خوردنی پھل اور سبزیاں برآمد کرتا ہے کفیل حسین نے کہا کہ دونوں ممالک طویل عرصے سے قابل اعتماد شراکت دار رہے ہیں دونوں اسلامی ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کے ساتھ، اقتصادی اور فوجی تعلقات سمیت ہمہ جہت تعلقات کی وجہ سے انوکھا رشتہ بے مثال صلاحیت کا حامل ہے جسے اگر مکمل طور پر استعمال کیا جائے تو دونوں ممالک کے لیے فوائد حاصل کر سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ مضبوطی سے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی راہ پر گامزن، دونوں ممالک ہمیشہ مضبوط اور ہمہ گیر شراکت داری قائم کرنا چاہتے ہیں جبکہ پاکستانی نوجوانوں کی بڑی تعداد سعودی عرب میںآئی ٹی،طب،انجینئرنگ کے علاوہ دیگر اہم شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں کفیل حسین نے کہا کہ پاکستان کو ترقی اور ترقی کی رفتار تیز کرنے کے لیے اپنے نجی اور سرکاری شعبوں سے سعودی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے اس کے علاوہ پیٹرولیم منصوعات کی کمی کوپورا کرنے میں بھی سعودی عرب پیش پیش ہے انہوںنے کہاکہ پاکستان سعودی خام تیل کا ایک اہم خریدارہے جو پاکستان کی سالانہ تیل کی کھپت کا کم از کم 30 فیصد فراہم کرتا ہے بہترین دوطرفہ تجارتی تعلقات نے اہم پیش رفت کی ہے سعودی عرب کو مشرق وسطیٰ کے خطے میں پاکستان کا بنیادی تجارتی پارٹنر بنا دیا ہے جس کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کی موجودہ دوطرفہ تجارت کا حجم 5.7 بلین ڈالرز تک پہنچ چکی ہے.
0 تبصرے