ٹیم نے ان شعبہ جات کی تعلیمی اور تحقیقی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہیں ایکریڈیٹیشن کے لائق قرار دیا
ٹنڈوجام: سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام نے تدریسی شعبہ جات کی درجہ بندی میں ایک اہم اعزاز حاصل کیا ہے۔ نیشنل ایگریکلچر ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل اسلام آباد کی جانب سے یونیورسٹی کے 9 شعبوں کو اعلیٰ کارکردگی اور جدیدیت کے اعتراف میں ایکریڈیٹیشن سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق، ھایئر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد کی نیشنل ایگریکلچر ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل کی ٹیم، جس کی قیادت ڈاکٹر فیاض الحسن سھی کر رہے تھے، نے جامعہ کے کراپ پروڈکشن، کراپ پروٹیکشن اور سوشل سائنسز فیکلٹیز کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ کیا۔ ٹیم نے ان شعبہ جات کی تعلیمی اور تحقیقی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہیں ایکریڈیٹیشن کے لائق قرار دیا۔ ان شعبوں میں ایگریکلچرل اکنامکس، ایگریکلچرل ایکسٹینشن، بائیوٹیکنالوجی، کراپ فزیالوجی، انٹومولوجی، ہارٹیکلچر، پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیٹکس، پلانٹ پیتھالوجی، اور پلانٹ پروٹیکشن شامل ہیں۔ان میں دو شعبے ڈبلیو کیٹیگری اور سات شعبے ایکس کیٹیگری میں شامل کیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری کی صدارت میں ایک اہم اجلاس ہوا، جس میں انہوں نے تمام شعبہ جات کے سربراہان کی کاوشوں کی تعریف کی اور زور دیا کہ شعبہ جات کو مزید بہتر اور جدید بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو جدید تدریسی اور تحقیقی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ مستقبل میں جامعہ کے تمام شعبے ایچ ای سی کی اعلیٰ درجہ بندی کا حصہ بن سکیں۔اس موقع پر وائس چانسلر نے کوالٹی انہانسمنٹ سیل کے ڈائریکٹر ریاست علی کبر کی خدمات کو بھی سراہا۔ اجلاس میں موجود شعبہ جات کے سربراہان نے اس کامیابی کو وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری کی ذاتی دلچسپی کا نتیجہ قرار دیا اور کہا کہ وائیس چانسلر ڈاکٹر فتح مری کے تعاون سے شعبوں میں ترقی ہوئی، جس کی وجہ سے یہ کامیابی ممکن ہوئی ہے، جبکہ شعباجات کے اساتذہ کی محنتوں کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا جن کی کاوشوں سے یہ یہ کامیابی حاصل ہوئی، تقریب میں ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر، ڈاکٹر مجاہد حسین لغاری، ڈاکٹر امتیاز نظامانی، ڈاکٹر عمران کھتری، ڈاکٹر شاہنواز مری، ڈاکٹر محمد ابراہیم خاصخیلی، ڈاکٹر شہلا بلوچ، ڈاکٹر محرم قمبرانی، ڈاکٹر حبیب مگسی، اور ڈاکٹر مہرالنساء ناریجو نے اپنے شعبہ جات کے ایکریڈیٹیشن سرٹیفکیٹ وائس چانسلر سے وصول کیے۔
0 تبصرے