سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرہ اضلاع کے لیے یو ایس ایڈ کی جانب سے 2.3 ملین ڈالر کے طبی آلات کی فراہمی

سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرہ اضلاع کے لیے یو ایس ایڈ کی جانب سے 2.3 ملین ڈالر کے طبی آلات کی فراہمی

سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرہ اضلاع کے لیے یو ایس ایڈ کی جانب سے 2.3 ملین ڈالر کے طبی آلات کی فراہمی

امریکی حکومت نے یو ایس اے آئی ڈی کے ذریعے سندھ اور بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ گیارہ اضلاع میں صحت کے شعبے میں خدمات کو بہتر بنانے کے لیے 5000 لیڈی ہیلتھ ورکر کٹس، ماؤں نوزائیدہ اور بچوں کی صحت کے 90 (MNCH) پیکجز اور 120 برتھ سٹیشنز فراہم کیے ۔یہ اشیاء سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کےلئے یو ایس اے آئی ڈی کی 27.8 ملین ڈالر کی امداد کا حصہ ہیں، جو صحت کے مراکز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ذریعے 80,000 سے زائد بچوں اور ایک لاکھ سے زائد شادی شدہ خواتین کو پہنچے گی۔ جون 2022 میں آنے والے سیلاب نے سندھ اور بلوچستان کو بری طرح نقصان پہنچایا جس سے بیشتر صحت کے مراکز اور ایک کروڑ تیس لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے اور انہیں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اس بحران نے معمول کے حفاظتی ٹیکوں، زچگی کیے دوران خواتین کی صحت اور بچوں کی غذائی قلت کے مسائل کو مزید بڑھادیا۔ اس حوالے سے یو ایس اے آئی ڈی اور اس کے شراکت داروں نے سب سے زیادہ متاثرہ 11 اضلاع میں صحت سے منسلک ضروریات کا جائزہ لیا اور سنگین قلت کی نشاندہی کی۔زچجگی اور بچوں کی صحت سے متعلقہ یہ طبی آلات اور دیگر سامان ان علاقوں کی ضروریات کے عین مطابق ہیں اور قومی ترجیحات کی عکاسی کرتے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، یو ایس ایڈ کی مشن ڈائریکٹر کیٹ سوم وونگسری نے اس تعاون کے دور رس اثرات پر زور دیا اور کہا، "2.3 ملین ڈالر کا یہ طبی سامان سندھ اور بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صحت کے شعبے میں بہتری لانے میں اہم کردار ادا کرے گا". وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت، ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ نے اس موقع پر کہا، "صحت کی خدمات کی فراہمی اور متعلقہ سامان کی دستیابی کو یقینی بنا کر، ہم زندگیاں بچا سکتے ہیں اور مستقبل میں ایسے چیلنجز سے نمٹنے کی اہلیت کو بڑھا سکتے ہیں۔" وزیر صحت و آبادی سندھ ،ڈاکٹر عذرا فضل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، "یہ امداد صحت کے شعبے میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور صحت کی خدمات کے تسلسل کو یقینی بنانے میں اور پاکستان کے نظامِ صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔" صحت کے شعبے میں یو ایس اے آئی ڈی کا تعاون طبی آلات اور دیگر سامان کی فراہمی سے کہیں آگے ہے۔ یہ تعاون سیلاب کے بعد جدوجہد کرنے والی کمیونٹیز کے لیے ایک لائف لائن کی نمائندگی کرتا ہے جس میں لیڈی ہیلتھ ورکر کٹس،برتھنگ سٹیشنز ، ضروری طبی آلات جیسے کہ ڈیلیوری ٹیبلز، بچوں کو پیدائش کے بعد حرارت پہچانے کی ڈیوائس، اور وائٹل سائن مانیٹر ز شامل ہیں۔ یہ کاوشیں صرف صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے بارے میں نہیں ہیں بلکہ زندگیاں بچانے اور سندھ اور بلوچستان کے صحت مند مستقبل کی تعمیر کے بارے میں ہیں۔ پاکستان میں صحت کے بہتری اور دیرپا نتائج بڑھانےکے لیے یہ شراکت داری ،امریکہ کے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔