کراچی: پاکستان بزنس فورم(پی بی ایف) کراچی ڈویژن کے صدر ملک خدا بخش نے یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم تنویر کی جانب سے آئندہ مانیٹری پالیسی میں شرح سود6فیصد کرنے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے مانیٹری پالیسی کمیٹی اور گورنراسٹیٹ بینک آف پاکستان سے کہا ہے کہ آئندہ مالیاتی پالیسی میں شرح سودبزنس کمیونٹی کی توقعات کے مطابق6 فیصد کرنے کا اعلان کریں۔ملک خدا بخش نے کہا کہ اس وقت ملک کا سی پی آئی انڈیکس 0.3 فیصد ہے اور مہنگائی کی شرح کم ہوکر 4 فیصد رہ گئی ہے، آئی ایم ایف نے بھی شرح سود کو مہنگائی کی شرح کے قریب رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ملک خدا بخش نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ شرح سود 11 فیصد بہت زیادہ ہے، 11 فیصد شرح سود کے ساتھ کاروبار کاروبار کرنا ممکن نہیں ہے اور کاروباری سرگرمیوں کی بحالی کے لئے انتہائی ضروری ہے کہ شرح کو کم کرکے 6 فیصد پر لایا جائے۔انہوں نے کہا کہ بینک کی شرح سود کی مد میں حکومت کے پاس 8.5 ٹریلین روپے ہیں اور شرح سود کو 6 فیصد تک کم کرنے سے تقریباً 3.5 ٹریلین روپے کی بچت ہو سکتی ہے، اس کمی کا معیشت پر مثبت اثر پڑے گا، خاص طور پر ان صنعتوں کے لیے جو بلند شرح سود اور بجلی کی قیمتوں کے ساتھ جدوجہد کر رہی ہیں۔ملک خدا بخش نے کہا کہ پاکستانی برآمدات عالمی سطح پر زیادہ مسابقتی بن سکتی ہیں کیونکہ بین الاقوامی منڈیوں میں شرح سود 4سے5 فیصد کے درمیان ہے، حالیہ بجٹ اقدامات، بشمول سیکشن 37A اور 37B گرفتاری اور حراست کے اختیارات دینے سے کاروبار کی ترقی کو مزید روک دیں گے،اس وقت کاروبار کے لیے سازگار ماحول کی ضرورت ہے حکومت ایسے اقدامات پر نظر ثانی کرے جو کاروبار سے متصادم ہیں اور ایسے حالات پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرے جو ترقی، سرمایہ کاری اور مسابقت کو فروغ دیں۔ پاکستان بزنس فورم (کراچی ریجن)کے صدر نے کہا کہ آنے والی سہ ماہیوں میں افراط زر کی طویل مدتی اوسط 7 فیصد کے قریب مستحکم ہونے کی توقع کے ساتھ شرح میں کمی فائدہ مند ہو سکتی ہے،معیشت کو چیلنجز پر قابو پانے اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بہتر بنانے کے لیے پائیدار اقدامات کی ضرورت ہے،، درآمدات میں اضافے، کمزور مالی بہاؤ کے باعث بیرونی کھاتے پر دباؤ بڑھ رہا ہے، اس لیے یہ احتیاطی فیصلہ درست ہے، معیشت میں بہتری ضرور ہے لیکن ابھی بھی اسے مزید مضبوط تربنانے کیلئے محتاط رویہ اختیار کرناہوگااور شرح سود کو سنگل ڈیجٹ6فیصد تک لایا جائے تاکہ قرضے سستے ہوں اور صنعت ترقی کر سکے۔
0 تبصرے