زندگی کے نشیب و فراز، دکھ، درداور مصائب کا ازخود نوٹس لینا حکمرانوں کی حق کی آواز کو بلند کرنے میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے: مولانا حافظ عبدالرحمٰن سلفی

زندگی کے نشیب و فراز، دکھ، درداور مصائب کا ازخود نوٹس لینا حکمرانوں کی حق کی آواز کو بلند کرنے میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے: مولانا حافظ عبدالرحمٰن سلفی

زندگی کے نشیب و فراز، دکھ، درداور مصائب کا ازخود نوٹس لینا حکمرانوں کی حق کی آواز کو بلند کرنے میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے: مولانا حافظ عبدالرحمٰن سلفی

کراچی: ملکی ترقی کا راز وعدوں سے وفا کرنے کی منفرد نوید سناتا ہے زندگی کے نشیب و فراز، دکھ، درداور مصائب کا ازخود نوٹس لینا حکمرانوں کی حق کی آواز کو بلند کرنے میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی جماعت غرباء اہلِ حدیث پاکستان کے مرکزی امیر مولانا حافظ عبدالرحمٰن سلفی نے جماعت کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے اراکین اور جماعت کے مرکزی میڈیا ترجمان عبدالرحمن عابد راجپوت سے حالیہ دورِ جدید کی اور ملکی تاریخ کی پہلی سرکاری ایئر ایمبولنس کا آغاز اور میانوالی کی رہائشی حلیمہ بی بی کے لئے ایئر ایمبولنس کے استعمال کو اور اس صنفِ نازک خاتون کی جان بچاکر اہلِ خانہ کی دعاؤں کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور ملک کے نڈر بے باک وزیرِ اعظم میاں شہباز شریف کو دل کی گہرائیوں سے مبارک باد دیتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان جن معاشی اور دیگر خراب حالات سے گزر رہا ہے میں اور میرے ہم رکاب ہزاروں علماء کرام اور مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کے مرکزی قائد و بانی پروفیسر، سینیٹر ساجد میر نے اس موقع پر اپنے سماجی اور سیاسی تاثرات دیتے ہوئے کہا کہ میں میاں محمد نواز شریف کی قائدانہ صلاحیتوں کو سلام پیش کرتا رہوں گا جن کی مشاورت و رہنمائی سے ملکی تاریخ میں اچھے کاموں کا آغاز ہورہا ہے۔مولانا سلفی نے پاکستان کی پچیس کروڑ سے زائد عوام کے لئے (one by one)ایک ایک کرکے ملکی بے شمار مسائل کا حل پاکستانی عوام کے لئے اور میرے لئے نیک شگون ہے۔انھوں نے کہا کہ مریم نواز شریف نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ میں ہر شہری کی زندگی سے دکھ، درد مٹادونگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ دکھ، درد اور ہر قسم کے مصائب کو دور کرنے والی ذات صرف ایک ہے جو آسمانوں پر مستوی ہے اسی کے حکم سے انسان، خاندان اور معاشرے کے دکھ، درد کا مداوا ہوا کرتا ہے لیکن پاکستانی حکومت کے حکمرانوں اور ذمہ داران نے اپنی حکومتی پالیسی اور اپنی حکمتِ عملی سے وہ کارہائے نمایاں سر انجام دیئے ہیں جو پاکستانی تاریخ کا حصہ بن چکے ہیں۔