ذیابیطس کے مریضوں کو کب ورزش کرنی چاہیے؟ حیرت انگیز تحقیق
باقاعدگی سے ورزش ہر بیماری کے لیے فائدہ مند ہے اور حال ہی میں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ورزش کے حوالے سے اہم تحقیق ہوئی ہے۔
ایک حالیہ نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ذیابیطس ٹائپ ٹو میں مبتلا افراد اگر صبح کے بجائے صبح یا رات کے وقت ورزش کریں تو فائدہ ہو سکتا ہے۔
ماضی میں ذیابیطس پر قابو پانے کے لیے ورزش کے حوالے سے کئی مطالعات سامنے آئی ہیں جن میں ورزش اور جسمانی سرگرمی کو اس مرض کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوا ہے۔
حالیہ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ورزش ذیابیطس کے مریضوں کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند ہے اور شوگر کو معمول پر لا سکتی ہے۔
طبی جریدے Diabetic Care میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ماہرین نے 2400 افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، جن پر 4 سال تک تحقیق کی گئی تاکہ ذیابیطس پر ورزش کے اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ تحقیق میں شامل تمام افراد کا وزن زیادہ تھا اور انہیں ٹائپ ٹو ذیابیطس تھا۔
ماہرین نے تمام لوگوں کو دن کے مختلف اوقات میں ورزش کرنے کو کہا اور ان افراد کے جسم میں کچھ ڈیجیٹل ڈیوائسز لگائی گئیں، جن کے ذریعے ان کی جسمانی ورزش کے وقت اور مقدار کو دیکھا گیا۔
ماہرین کے مطابق تحقیق سے حیران کن نتائج سامنے آئے کہ دن کے دوسرے نصف حصے میں ورزش کرنے والوں میں شوگر کی سطح بہت کم ہوگئی، یہاں تک کہ شوگر کے مریضوں نے دوائی لینا چھوڑ دی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں نے ایک سال تک اپنی روزانہ کی ورزش کو برقرار رکھا ان میں بلڈ شوگر کی سطح نمایاں طور پر کم ہوئی اور انہوں نے ادویات لینا چھوڑ دیں۔
ماہرین نے دن اور رات میں ورزش کرنے کے فوائد تو نہیں بتائے لیکن کہا ہے کہ صبح ورزش کرنے کے حیران کن فوائد ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ واضح نہیں ہے کہ دن کے دوسرے حصے میں ورزش کرنے سے شوگر کیوں کنٹرول میں رہتی ہے اس معاملے پر مزید تحقیق کی جانی چاہیے۔
دوسری جانب بعض ماہرین نے مذکورہ تحقیق پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ورزش کے کوئی منفی اثرات نہیں ہوتے جبکہ ماضی میں ذیابیطس پر کی گئی تحقیق میں ورزش کے کچھ منفی اثرات سامنے آئے ہیں۔ مریض۔ ۔
0 تبصرے