ٹنڈوجام؛ سندھ زرعی یونیورسٹی کی چینی ماہرین سندھ میں کیلے میں لگنے والی پاناما بیماری سے نمٹنے کیلئے مشترکہ تحقیق کی تجویز
ٹنڈوجام؛ سندھ زرعی یونیورسٹی کی چینی ماہرین سندھ میں کیلے میں لگنے والی پاناما بیماری سے نمٹنے کیلئے مشترکہ تحقیق کی تجویز، سندھ میں فروٹ کی نئی کامیاب ورائٹی دینے والے ماہر کیلئے 10 لاکھ تک کا ایوارڈ دیا جائیگا، تفصیلات کے مطابق سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے شعبے پلانٹ پیتھالوجی کی زیرمیزبانی اور چین کی ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف پومولوجی، چینی اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز (سی اے اے ایس) کے زیر عنوان چین میں جدید پھل پیداوار کی ٹیکنالوجی اور ترقی کے رجحانات کے زیر عنوان سیمینار کے دوران وائیس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا کہ 90 کی دھائی سے پاکستان میں زرعی ترقی جمود کا شکار ہے، پاکستانی میواجات کے معیار اور درجہ بندی میں ترقی کی بڑی گنجائش موجود ہے، سندھ آؐ اور کیلے کی بڑی پیداوار دینے والا صوبہ ہے، لیکن کیلے میں پاناما ولٹ کی بیماری لگی ہوئی ہے، جس کی پہلی مرتبہ نشاندہی بھی زرعی یونیورسٹی کے ماہرین نے کی، لہٰذیٰ اس بیماری سے نمٹے کیلئے چینی ماہرین ہمارے ماہرین سے ملکر مشترکہ حل نکالیں، انہوں نے کہا چین فروٹ انڈسٹری میں ویلیو چین اور بائی پراڈکٹ انڈسٹری میں اپنے ملک میں شاندار کام کر رہا ہے، انہوں اعلان کیا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی کا جو ماہر فروٹ کی نئی کامیاب ورائٹی تیار کرے گا، اسے دس لاکھ تک کا ایوارڈ اور اسے سول ایوارڈ یلئے حکومت کو سفارش کی جائے گی، انہوں نے کہا یہ بات انتہائی قابل فکر ہے کہ ہماری تحقیق صرف سائنسی اور پبلیکیشنز تک محدود ہے لیکن وہ لوگوں کے مسائل کے حل کیلئے نہیں، اس لئے اپنی تحقیق کا فائدہ لوگوں اور ملک کو ہونا اصل کامیابی ہوگی، وائیس چانسلر نے اپنے خطاب کے دوران اسٹیم سیل ریسرچ کی اہمیت پرزور دیتے ہوئے کہا کہ فصلوں اور میواجات میں بایئو ٹیکنالوجی، ٹشو کلچر، بیماریوں پر ظابطے اور نشونما میں اہم ترقی کی جاسکتی ہے، چین کی ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف پومولوجی، چینی اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز (سی اے اے ایس) کے ڈئریکٹر پروفیسر ڈاکٹر زیو زونگشان نے اپنے مقالے چین میں جدید پھل پیداوار کی ٹیکنالوجی اور ترقی کے رجحانات کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ چین میں میواجات کی انڈسٹری نے بڑی ترقی کی ہے، اور 30 سے زائڈ فروٹس کی اجناس پر تحقیق اور فیلڈ سطح پر انڈسٹری کی مداخلت سے اس کے ضمنی مصنوعات کو فروغ دیا گیا ہے، انہوں نے کہا چین میں "فروٹ بوتیک" کا تصور خصوصی دکانوں پر مبنی ہے جو اعلیٰ معیار کے تازہ پھل فراہم کرتی ہیں۔ یہ بوتیک عمدہ اور نایاب اقسام کے پھلوں کا انتخاب پیش کرتی ہیں، جنہیں خوبصورت اور پُرتعیش انداز میں پیش کیا جاتا ہے، اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف کراپ پروٹیکشن ڈاکٹر منظور علی ابڑو، چیئرمین ڈپارٹمینٹ آف پلانٹ پیتھالوجی ڈاکٹر محمد ابراھیم خاصخیلی، ڈاکٹر نیاز واھوچو اور دیگر نے خطاب کیا.
0 تبصرے