پارلیمنٹ ہاؤس میں جنسی ہراسانی

پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارت خواتین کے کام کرنے کے لیے 'محفوظ جگہ نہیں' ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں جنسی ہراسانی

سڈنی (ویب ڈیسک) آسٹریلیا کی ایک خاتون قانون ساز نے الزام لگایا ہے کہ انہیں پارلیمنٹ میں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلوی پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارت خواتین کے کام کرنے کے لیے 'محفوظ جگہ نہیں' ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آزاد رکن لیڈیا تھورپ سینیٹ میں رو پڑیں اور کہا کہ انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، سیڑھیوں پر جنسی طور پر ہراساں کیا گیا، نامناسب طریقے سے چھوا اور طاقتور مردوں کی جانب سے جنسی تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی گئی۔ گزشتہ روز ان پر ایک ساتھی سینیٹر نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا لیکن پارلیمانی پابندی کے باعث انہیں اپنا بیان واپس لینا پڑا تھا۔ آج اس نے ایک بار پھر اپنا الزام دہرایا۔ اس نے ڈیوڈ پر یہ الزامات لگائے ہیں، دوسری جانب ڈیوڈ نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔