75سال میں ہمارا ازلی دشمن وہ نہیں کر سکا جو اندورنی دشمن نے کر دیا،
وزیر دفاع اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے ایک بار پھر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے جس سانپ کو دودھ پلا کر بڑھایا گیا اس نے ہی 9 مئی کو ڈسا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا تخفیف غربت کے چیئرمین کی تنخواہ 27 لاکھ روپے ہے جبکہ جامعات کے وائس چانسلرز کا اربوں روپے کا بجٹ ہے، ڈاکو قوم کو تعلیم دے رہے ہیں وہ ڈاکے ہی سکھائیں گے، یہاں پھر وہی ہوگا جو 2018 میں ہوا اور پھر وہ ہوگا جو چا رسال میں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ، بیوروکریسی اور حکومتی نااہلی کا گٹھ جوڑ خراب معاشی صورتحال کا سبب ہے، قومی اسمبلی کے ساتھ والی عمارت میں بیٹھے لوگ 16، 16 لاکھ روپے تنخواہ لیتے ہیں، وہ بھی ہمیں تڑیاں لگاتے ہیں، یہ لوگ دو، دو تین، تین وزیراعظم کھا گئے اور ڈکار بھی نہیں لی، پھانسی لگادی تاریخ سے معافی بھی نہیں مانگی۔
ان کا کہنا تھا یہاں ایک شخص کا اقتدار گیا تو اس نے ریاست کو یرغمال بنانے کی کوشش کی، بھارتی فوج نے بھی کرنل شیر خان شہید نشان حیدر کی عزت کی لیکن آپ نے اس کی بھی بے حرمتی کی اور نفرت کا اظہار کیا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا اس سانپ کو دودھ پلا کے بڑھایا گیا اور اس نے نو مئی کو ڈسا، اگر وہ استعفے نہ دیتے تو آج یہاں پر بیٹھے ہوتے، دو حکومتیں خود ہمارے حوالے کر دیں، پرویز الٰہی ترلے کرتا رہا کہ اسمبلی نہ توڑ اس نے خیبر پختونخوا اسمبلی بھی توڑ دی، پھر استعفوں کی واپسی کے لیے عدالتوں میں چلا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کی یادگاروں کو مسمار کرکے شدید نفرت کا اظہار کیا گیا، جی ایچ کیو پر پیٹرول بم پھینکے گئے، دفاعی اثاثوں پر حملے کیے گئے، 75 سال میں ہمارا ازلی دشمن وہ نہیں کر سکا جو اندورنی دشمن نے کر دیا، اس سانپ کو دودھ پلاکر پالا گیا اب کہتا ہے میرے خلاف سازش ہوئی۔
0 تبصرے