عدالتوں نے مجموعی طور پر 8 مقدمات میں عمران خان کو دس روز کے لیے گرفتار کرنے سے روک دیا
اسلام آباد ہائیکورٹ اور احتساب عدالت نے عمران خان کی 190 ملین پاؤنڈز سمیت 8 کیسز میں ضمانتیں منظور کرلیں۔
ہائی کورٹ میں 190 ملین پاؤنڈز کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے معاملہ احتساب عدالت بھیجوانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عمران خان کی آٹھ جون تک حفاظتی ضمانت دے تب تک نیب کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کردیں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی حفاظتی ضمانت میں پیر تک تین دن کی
توسیع کردی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ عمران خان تین دن میں نیب کورٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔
علاوہ ازیں ہائیکورٹ میں عمران خان کی 9 مئی کے بعد درج مقدمات میں گرفتاری سے روکنے کی درخواست کی بھی سماعت ہوئی۔
عدالت نے عدلیہ سے یکجہتی کے کیس اور 9 مئی کے بعد درج 6 مقدمات میں بھی دس روز کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے پولیس کو دس روز کے لیے عمران خان کی گرفتاری سے روک دیا۔
اس کے بعد عمران خان ہائیکورٹ سے احتساب عدالت پہنچے۔ جج محمد بشیر نے القادر کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔
خواجہ حارث نے بتایا کہ ہائیکورٹ نے القادر کیس میں ہماری حفاظتی ضمانت منظور کی ہے اور اس عدالت سے رجوع کرنے کیلئے تین دن کا وقت دیا ہے۔
جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ تو آپ نے آج ہی درخواست دائر کردی۔
احتساب عدالت نے پانچ لاکھ کے مچلکوں کے عوض عمران خان کی 19 جون تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔
عدالتوں نے مجموعی طور پر 8 مقدمات میں عمران خان کو دس روز کے لیے گرفتار کرنے سے روک دیا۔
0 تبصرے