پنجاب کے وسطی اضلاع میں فضائی آلودگی عروج پر، بھارتی علاقوں سے آلودہ ہوائیں داخل

پنجاب کے وسطی علاقے شدید فضائی آلودگی کی لپیٹ میں ہیں، ملتان، قصور، فیصل آباد اور لاہور سمیت کئی اضلاع میں فضا مضرِ صحت قرار، بھارتی علاقوں سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے صورتحال مزید سنگین کر دی۔

پنجاب کے وسطی اضلاع میں فضائی آلودگی عروج پر، بھارتی علاقوں سے آلودہ ہوائیں داخل

پنجاب کے وسطی اور جنوبی اضلاع آج بھی شدید فضائی آلودگی کی زد میں ہیں، ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق فضا کا معیار انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک سطح تک پہنچ گیا ہے۔ آج صبح ریکارڈ کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ملتان کے علاقے قادرپوراں میں فضائی آلودگی 719 پرٹیکیولیٹ میٹر تک جا پہنچی، جو ملک بھر میں سب سے زیادہ ہے۔ قصور میں 668، فیصل آباد میں 562، گوجرانوالہ میں 550 جبکہ لاہور اور شیخوپورہ میں 480 پرٹیکیولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے۔ لودھراں اور رحیم یار خان میں بھی فضا کا معیار مضرِ صحت قرار دیا گیا ہے۔ اسموگ نگرانی و پیشگی سسٹم کے مطابق پنجاب میں ہوا کا رخ مشرق سے مغرب کی جانب ہے، جس کے باعث بھارتی علاقوں ہریانہ، لدھیانہ، پٹیالہ اور جالندھر سے آلودہ ہوائیں پاکستان میں داخل ہو رہی ہیں۔ یہ ہوائیں لاہور، فیصل آباد، قصور اور گوجرانوالہ کے فضائی معیار پر براہِ راست اثر انداز ہو رہی ہیں۔ فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے صوبے کے 12 محکمے مشترکہ ایکشن پلان پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔ کھیتوں میں فصلوں کی باقیات جلانے پر زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت 10 ہزار سے زائد افراد کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔ مانیٹرنگ ٹیموں نے مختلف کارروائیوں کے دوران 190 سے زائد فیکٹریوں اور بھٹوں پر جرمانے عائد کیے، جبکہ متعدد کو سیل بھی کر دیا گیا ہے۔