گھوٹکی–کندھ کوٹ پل سندھ، پنجاب اور بلوچستان کو جوڑنے والا تاریخی منصوبہ ہوگا... وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گھوٹکی–کندھ کوٹ پل منصوبے کی پیش رفت پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نومبر سے تعمیراتی کام تیز کرنے کی ہدایت دے دی۔

گھوٹکی–کندھ کوٹ پل سندھ، پنجاب اور بلوچستان کو جوڑنے والا تاریخی منصوبہ ہوگا... وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت گھوٹکی–کندھ کوٹ پل منصوبے کی پیش رفت سے متعلق اہم اجلاس ہوا، جس میں وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار، وزیر ورکس اینڈ سروسز علی حسن زرداری، معاونِ خاص سید قاسم نوید، چیف سیکریٹری سید آصف حیدر شاہ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، اور دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گھوٹکی–کندھ کوٹ پل ایک نمایاں اور تاریخی منصوبہ ہوگا جو سندھ، پنجاب اور بلوچستان کو باہم جوڑے گا، جس سے تینوں صوبوں کے درمیان رابطے اور علاقائی ترقی میں نمایاں بہتری آئے گی۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) کے تحت تعمیر کیا جا رہا ہے، تاہم امن و امان کے مسائل کی وجہ سے کام میں تاخیر ہوئی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ اب صورتحال بہتر ہے، لہٰذا تعمیراتی رفتار تیز کی جائے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ گھوٹکی–کندھ کوٹ پل 12.15 کلومیٹر طویل ہوگا، جو پاکستان کا سب سے بڑا برج بنے گا۔ گھوٹکی کی جانب سے 10.4 کلومیٹر اور کندھ کوٹ کی جانب سے 8.1 کلومیٹر سڑک پل سے منسلک ہے، جس میں سے گھوٹکی کی سڑک مکمل ہوچکی ہے۔ وزیر ورکس اینڈ سروسز علی حسن زرداری نے بتایا کہ منصوبہ PPP موڈ پر 2028ء میں مکمل ہونا ہے، تاہم وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ یہ کام 2026ء کے آخر تک مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کانٹریکٹرز کو نومبر کے پہلے ہفتے سے پل پر دن رات کام شروع کرنے اور پیش رفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا۔ مزید بتایا گیا کہ جاڑی واہ، گھوٹکی فیڈر کینال اور طبی مائنر پر پل مکمل ہوچکے ہیں جبکہ 38 پائپ کلورٹس بھی تیار کرلیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر تسلسل سے کام جاری رکھا گیا تو گھوٹکی–کندھ کوٹ پل 2026ء میں مکمل ہوسکے گا۔ اجلاس کے اختتام پر ترجمان وزیراعلیٰ سندھ عبدالرشید چنا نے تصدیق کی کہ منصوبہ صوبے کی ترقی اور بین الصوبائی ہم آہنگی کا سنگ میل ثابت ہوگا۔