کراچی میں بچہ مین ہول میں گر کر جاں بحق، متعدد بلدیاتی افسران معطل

کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں 3 سالہ بچے کے گٹر میں گر کر جاں بحق ہونے کے افسوسناک واقعے پر سندھ حکومت نے سخت ایکشن لیتے ہوئے مختلف محکموں کے کئی افسران کو معطل کردیا۔ محکمہ بلدیات نے اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

کراچی میں بچہ مین ہول میں گر کر جاں بحق، متعدد بلدیاتی افسران معطل

نوٹیفکیشن کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سینئر ڈائریکٹر میونسپل سروسز عمران راجپوت اور ٹاؤن میونسپل کارپوریشن گلشن اقبال کے اسسٹنٹ انجینئر راشد فیاض کو معطل کیا گیا ہے۔ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے ایگزیکٹیو انجینئر وقار احمد، اسسٹنٹ کمشنر گلشن اقبال عامر علی شاہ اور مختیار کار سلمان فارسی کو بھی معطلی کا سامنا ہے۔ یہ کارروائی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر کی گئی، جنہوں نے نیپا چورنگی مین ہول حادثے میں 3 سالہ بچے ابراہیم کی ہلاکت پر گہرا افسوس ظاہر کرتے ہوئے تمام ذمہ داران کے خلاف سخت ایکشن کی ہدایت کی تھی۔ وزیر اعلیٰ کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں کے ایم سی، ٹاؤن انتظامیہ، ریونیو اور پولیس حکام نے شرکت کی، جہاں مراد علی شاہ نے کہا کہ ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالنے کے بجائے غفلت برتنے والوں کو جواب دہ بنایا جائے۔ واقعہ اتوار کی شب پیش آیا، جب بچہ والدین کے ساتھ ڈپارٹمنٹل اسٹور سے باہر نکلا اور اس مین ہول پر چڑھ گیا جسے ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے گتے سے عارضی طور پر بند کیا گیا تھا۔ گتہ وزن برداشت نہ کر سکا اور بچہ نالے میں گر گیا۔ بچے کی لاش 15 گھنٹے بعد ایک کلومیٹر دور سے ملی، جس کے بعد شہر میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔