”جب پاکستان سے تعلقات خراب ہوئے تو کیا کسی ایک ملک نے بھی مدد کی؟“—بھارتی پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ کی مودی پر تنقید

”جب پاکستان سے تعلقات خراب ہوئے تو کیا کسی ایک ملک نے بھی مدد کی؟“—بھارتی پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ کی مودی پر تنقید

نئی دہلی (ویب ڈیسک): بھارتی وزارتِ داخلہ نے پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ بھگونت مان کی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے بارے میں دی گئی بیان کو ”غیر ذمہ دارانہ اور افسوسناک“ قرار دے دیا ہے۔ بھگونت مان نے اپنے بیان میں وزیرِ اعظم مودی کے غیر ملکی دوروں پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ: "ان کے پاس بیرونی ممالک کے دورے کرنے کا وقت تو ہے، مگر وہ 1 ارب 40 کروڑ بھارتی عوام کے خدشات دور کرنے میں ناکام رہے ہیں۔" واضح رہے کہ وزیرِ اعظم مودی حال ہی میں گھانا، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو، ارجنٹینا، برازیل اور نمیبیا کے دوروں سے واپس لوٹے ہیں۔ بھارتیا جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بھگونت مان کے بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ: "بھگونت مان وزیرِ اعلیٰ ہونے کے باوجود آج بھی مسخرے کا کردار ادا کر رہا ہے۔" بی جے پی نے بھگونت مان سے استعفے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ وزارتِ داخلہ اور بی جے پی کے ردِ عمل کے بعد بھگونت مان نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا: "کیا مجھے وزیرِ اعظم سے ان کی خارجہ پالیسی پر سوال کرنے کا حق نہیں؟ وہ کن ممالک کے دورے کرتے ہیں اور کیا وہ ممالک بعد میں ہماری مدد بھی کر سکتے ہیں؟" انہوں نے مزید کہا: "جب پاکستان سے تعلقات خراب ہوئے تو کیا کسی ایک ملک نے بھی آپ کی مدد کی؟ پھر آپ پوری دنیا کے چکر کیوں لگا رہے ہیں؟" یاد رہے کہ اس سے پہلے اپوزیشن کی جماعت کانگریس نے بھی بھارتی وزیرِ اعظم کے غیر ملکی دوروں پر سوالات اٹھائے تھے۔