نریندر مودی سندھو تہذیب کا قصائی بننا چاہتا ہے: بلاول

نریندر مودی سندھو تہذیب کا قصائی بننا چاہتا ہے: بلاول

نیویارک (م ڈ): چیئرمین پیپلز پارٹی اور پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نریندر مودی نیتن یاہو کی نقل ہے، دونوں انتہا پسند ہیں اور نفرت کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ مودی گجرات کا قصائی تھا، کشمیر کا قصائی بن چکا ہے، اور اب پانی بند کر کے سندھ تہذیب کا قصائی بننا چاہتا ہے۔ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اور ہم ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ حالات کے مزید بگڑنے سے پہلے اپنا کردار ادا کرے۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ امن چاہتا ہے، لیکن کسی شرط پر نہیں۔ مذاکرات ہی امن کا واحد راستہ ہیں، اور امن کا حصول صرف بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے بغیر کسی تحقیق اور ثبوت کے پہلگام واقعے کا الزام پاکستان پر لگایا، حالانکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کو تحقیقات کی پیشکش کی تھی۔ بھارت نے سرحدی خلاف ورزی کی اور جارحیت کے ذریعے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔ بھارت مساجد کو شہید کر رہا ہے اور بلوچستان و خیبر پختونخوا میں دہشتگردی میں بھی ملوث ہے۔ بلاول نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔ ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت ادا کی ہے، حتیٰ کہ میری والدہ بھی دہشتگردوں کے ہاتھوں شہید ہوئیں۔ دہشتگردی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ تنازع نے ثابت کیا کہ دونوں ایٹمی طاقتیں جنگ کے دہانے پر پہنچ سکتی ہیں، لیکن امریکی صدر سمیت عالمی برادری نے جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا۔ بھارتی اقدامات خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکے ہیں، مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا ہی تنازع کی بنیادی وجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے حملے میں اسرائیلی ڈرونز بھی استعمال کیے، جو قابلِ مذمت ہے۔ سندھ طاس معاہدے کی بھارتی خلاف ورزی پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کسی کی زندگی کی لائن کاٹ دی جائے تو اس کا ردِعمل کیا ہوگا؟ بلاول نے کہا کہ بھارت اسرائیل کی طرح عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ ہم پانی کو ہتھیار بننے نہیں دیں گے۔ کشمیر کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں، بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف الزامات کی لمبی فہرست موجود ہے۔ بھارت اب خطے میں یکطرفہ اصول مسلط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی کو دیکھیں تو وہ نیتن یاہو کا عکس لگتا ہے۔ بھارت اور اسرائیل کے اقدامات میں حیرت انگیز مماثلت ہے۔ دونوں انتہا پسند رہنما ہیں جو نفرت کو فروغ دے رہے ہیں اور اپنے اپنے علاقوں میں امن کے لیے رکاوٹ بن چکے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ بھارتی جارحیت کا نوٹس لیا جائے۔ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو صورتحال عالمی امن کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ دنیا کو بھارت اور اسرائیل کی جارحانہ پالیسیوں کو روکنا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے بات چیت اور تعاون ضروری ہے، جبکہ بھارتی حکومت اپنے ملک میں مسلمانوں کی شناخت کو خراب کرنے کے لیے دہشتگردی کو استعمال کر رہی ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اور اس کی فنڈنگ سے چلنے والے نیٹ ورکس پاکستان میں خونریزی میں ملوث ہیں، جس کے ثبوت پاکستان دنیا کے سامنے پیش کر چکا ہے۔ بلاول نے کہا کہ پاکستان کے امریکہ اور چین کے ساتھ معاشی تعاون کے معاہدے موجود ہیں، اور سابق امریکی صدر ٹرمپ اب پاکستان کے ساتھ جامع تجارتی معاہدے کے خواہشمند ہیں۔