کوہٹہ؛ زہری سے جبری لاپتہ 9 افراد کی عدم بازیابی کے خلاف، کل کوہٹہ کراچی قومی شاہراہ کو بند کردیا جائے گا ، شاہراہ پر دھرنا دیکر مختلف مقامات پر بند کرکے اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کرینگے۔ لواحقین تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع خضدار کے تحصیل زہری سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے 9 افراد کے خاندانوں نے مشترکہ طور پر 28 فروری کو کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو مکمل طور پر مختلف مقامات احتجاجاً بند کرنے کا اعلامیہ جاری کیا ہے۔مذکورہ افراد میں مجیب الرحمن بوبک ولد محمد انور 9 جنوری، عتیق الرحمن بوبک ولد عبد القادر 13 جنوری ملگزار خضدار، محمد حیات مٹازئی ولد محمد عمر 18 فروری زھری ڈاک رحیم آبا، حافظ سراج احمد پندرانی ولد دین محمد – نورگامہ زھری، ذاہد احمد ولد عبدالحمید موسیانی 10 اکتوبر 2022، سردار دودا خان اسٹیڈیم زھری، یاسر احمد ولد گل محمد موسیانی 5 جون 2023، علاقہ بلبل زھری، زکریا ولد سعد اللہ 30 اگست 2021، پنجگور، نوید احمد ولد عبد الرشید موسیانی 29 اپریل 2023، پیر عمر خضدار کے مقام پر ویگن سے اتارا گیا، محمد شفیق ولد محمد حیات 31 اگست 2022، گدان ہوٹل زھری سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنے تھے۔لاپتہ افراد کے خاندانوں نے کہا ہے کہ اگر ان کے پیاروں کو 27 فروری تک بازیاب نہیں کیا گیا تو وہ 28 فروری کو قومی شاہراہ کو مختلف مقامات سے بلاک کریں گے اور احتجاجی تحریک کا دائرہ مزید وسیع کریں گے۔
0 تبصرے