پاکستان سے تھیلیسیمیا سمیت خون کی دیگر بیماریوںکے علاج اور خاتمے کےلئے سندس فاونڈیشن کا کرادار انتہائی اہم ہے
کراچی (اسٹاف رپورٹر )روٹری انٹرنیشنل ڈسٹرکٹ 3271 کے چیئر نیو جنریشن اینڈ یوتھ شیخ امتیاز حسین، پاکستان بیت المال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عدنان مجید، جمہوریہ انڈونیشیا کے قونصل جنرل مسٹر تیگوہ وائیکو، ربان مجید اور ندیم انصار سندس فاونڈیشن، بلاول کنبھر ASP(SPCS) IT انچارج آئی جی پولیس آفس اورصدف جان چارٹرڈ صدر روٹری کلب کراچی گرین وے نے پاکستان میں تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا، بلڈ کینسر اور دیگر دائمی خون کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے علاج کے لیے قائم سندس فاﺅنڈیشن کا دورہ کیا اور22سال سے قائم سندس فاﺅنڈیشن کی کراچی سمیت لاہور، اسلام آباد، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور گجرات کے12مراکز میں تھیلیسیمیا، ہیموفیلیا، بلڈ کینسر اور دیگر دائمی خون کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کوطبی سہولیات فراہم کرنے کے اقدام کو سرہایااس موقع پر ٹری انٹرنیشنل ڈسٹرکٹ 3271 کے چیئر نیو جنریشن اینڈ یوتھ،سابق پریذیڈینٹ روٹری کلب آف کراچی ایونیو، کلب پولیو چیئر،اسسٹنٹ گورنر روٹری انٹرنیشنل اور سابق ڈپٹی گورنر ڈسٹرکٹ3271 شیخ امتیاز حسین نے کہا کہ تھیلیسیمیا کے مرض کو روکنے کےلئے نادرا کے میرج سرٹیفیکٹ میں تھیلیسیمیا ٹیسٹ کو لازمی قرار دیا جائے پاکستان سے تھیلیسیمیا سمیت خون کی دیگر بیماریوں کے علاج اور خاتمے کےلئے سندس فاونڈیشن کا کرادار انتہائی اہم ہے انہوں نے کہا کہ تھیلیسیمیا اور ہیموفیلیا سے متاثرہ بہادر بچوں اور خاندانوں کی مدد کرنے والا روٹیرین ہونا ایک ناقابل یقین حد تک متحرک تجربہ تھا سندس فاو¿نڈیشن رضاکارانہ خدمات میں پیش پیش ہے جبکہ مریضوں کے خون کی منتقلی سے متعلق مسائل کو بڑے پیمانے پر حل کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر 250 سے 300 یونٹس خون اور خون کی مصنوعات فراہم کر رہا ہے جو لاہور، اسلام آباد، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، فیصل آباد اور گجرات میں کل خون کی ضروریات کا تقریباً 40 سے 50 فیصد حصہ ہے شیخ امتیاز حسین نے کہا کہ سندس فاﺅنڈیشن نہ صرف مریضوں کو مفت اور معیاری علاج کی فراہمی کو یقینی بنارہا ہے بلکہ عوام میں آگاہی پیدا کرنا اور تھیلیسیمیا کے کنٹرول کے لیے اسکریننگ اور روک تھام کے پروگراموں کو سہولت فراہم کرنا ،تھیلیسیمیا کے مریضوں، ان کے خاندانوں اور ڈاکٹروں کو اس بیماری کے انتظام و انصرام کے بارے میں مشاورت اور آگاہی دینا اور ان سے مسلسل رابطہ برقرار رکھنا،بہتر خون کی منتقلی اور علاج کی سہولیات فراہم کرنا،آبادی پر مبنی تھیلیسیمیا اسکریننگ (طلبہ برادری سے آغاز)،خطرے سے دوچار خاندانوں کی شناخت اور ان کی مشاورت،
ملک بھر میں خدمات کی فراہمی اور پاکستان کو جینیاتی بیماریوں سے پاک بنانے کے مشن پر گامزن ہے جس کے لئے اسے میڈیکل کمیونٹی، حکومت، کارپوریٹ سیکٹر، اور عوام خصوصاً کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلباءکا تعاون حاصل ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتے ہوئے تھیلیسیمیا کے مرض کو روکنے کے لئے بھر پور اقدامات کرنے کی ضرور ت ہے جس کے لئے عوام میں تھیلیسیمیا کے بارے میں شعور بیدار کرنا ضروری ہے تاکہ لوگ اس بیماری کی وجوہات اور اس کے اثرات سے آگاہی ہو اورتعلیمی اداروں، میڈیا، سوشل میڈیا اور مذہبی مقامات پر آگاہی مہمات چلائی جائیں تا کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس بیماری کے بارے میں جان سکیں جبکہ شادی سے پہلے لڑکے اور لڑکی دونوں کا تھیلیسیمیا کیریئر ٹیسٹ کروانے کو لازمی قرار دیا جائے شیخ امتیاز حسین نے کہاکہ حکومت تھیلیسیمیا کے مفت ٹیسٹ، علاج اور بلڈ بینکس کے قیام کو یقینی بنائے اور تھیلیسیمیا سینٹرز کی تعداد بڑھاکرمتاثرہ مریضوں کو معیاری علاج فراہم کیا جائے جبکہ بلڈ ڈونیشن کو فروغ دیا جائے تا کہ تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لیے خون کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے اگر ان تمام اقدامات پر مو¿ثر طریقے سے عمل کیا جائے تو پاکستان کو مستقبل میں تھیلیسیمیا سے پاک بنایا جا سکتا ہے اور آنے والی نسلیں اس خطرناک بیماری سے محفوظ کھا جا سکتا ہے.
0 تبصرے