سلامتی کونسل کا افغان طالبان سے خواتین کیخلاف اقدامات فوری واپس لینے کا مطالبہ

سلامتی کونسل نے افغان طالبان کے اقدامات کو خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے خلاف قرار دیا ہے

سلامتی کونسل کا افغان طالبان سے خواتین کیخلاف اقدامات فوری واپس لینے کا مطالبہ

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغان طالبان سے خواتین کے خلاف اقدامات فوری واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والی خواتین پر پابندی عائد کرنے کی متفقہ طورپرمذمت کی ہے اور فوری طور پر خواتین کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ سلامتی کونسل نے افغان طالبان کے اقدامات کو خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کے خلاف قرار دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات اور جاپان کی جانب سے اس حوالے سے ایک قرارداد اقوام متحدہ میں جمع کرائی گئی ہے جس میں خواتین پر لگنے والی پابندیوں کو اقوام متحدہ کی تاریخ میں بے مثال قرار دیا گیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہےکہ طالبان کے یہ اقدامات انسانی حقوق اور انسانی اصولوں کو کمزور بنارہے ہیں جب کہ قرارداد میں افغان سوسائٹی میں خواتین کے کردار کو ناگزیر قرار دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ میں یو اے ای کے سفیر نے اس حوالے سے کہا کہ 90 سے زائد ممالک نے ہماری قرارداد کی حمایت کی ہے جس میں افغانستان کے انتہائی قریب پڑوسیوں سمیت مسلم ممالک اور دیگر ممالک شامل ہیں.