انہوں نے کہا کہ ملزمہ کے خلاف شواہد کو حصول ایک چیلنج ثابت ہوگا کیونکہ کئی لاشوں کو جلا دیا گیا ہے۔
عام طور پر فلموں میں جو دکھایا جاتا ہے وہ حقیقی زندگی میں نظر نہیں آتا مگر کئی واقعات ایسے ہوتے ہیں جن کے بارے میں یقین کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ وہ کچھ زیادہ ہی فلمی اور غیر حقیقی محسوس ہوتے ہیں، ایسا ہی ایک حقیقی واقعہ جس کی تفصیلات جان کر یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ کوئی فرد ایسا بھی کرسکتا ہے اور یہ سب کسی سنسنی خیز فلم سے کم نہیں، خود تصور کریں کہ 3 برسوں کے دوران اپنے دوستوں اور واقف کاروں کو زہر دے کر قتل کرکے صاف بچ جانا اور پھر اچانک محض ایک شکایت پر پکڑے جانا کسی فلمی کہانی جیسا نہیں تو اور کیا ہے، ایسا کیس تھائی لینڈ میں سامنے آیا ہے جہاں ایک خاتون کو 12 افراد کے قتل کے شبہے میں گرفتار کیا گیا ہے. بینکاک پولیس کے مطابق Sararat Rangsiwuthaporn نامی خاتون کو 25 اپریل کو اس کی ایک دوست کی موت کی تحقیقات کے بعد حراست میں لیا گیا. مقتولہ کے خاندان نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ وہ Sararat Rangsiwuthaporn کے ساتھ ایک تفریحی دورے پر جانے کے بعد ہلاک ہوئی تھی. تحقیقات کرنے کے بعد پولیس نے اپنے بیان میں بتایا کہ اس خاتون نے سابق بوائے فرینڈ سمیت مجموعی طور پر 12 افراد کو سائنائیڈ زہر کے ذریعے قتل کیا. پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق خاتون نے مالی وجوہات کے باعث یہ سب قتل کیے، دوسری جانب ملزمہ نے تمام الزامات کی تردید کی ہے تاہم حکام نے اسے ضمانت پر رہا کرنے سے انکار کیا ہے.
0 تبصرے