اگر دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالی گئیں تو ہم سر پر کفن باندھ کر نکلیں گے، سید میر غلام مصطفی شاہ

احتجاج کریں گے، اگر ضرورت پڑی تو ہم اپنے عہدوں سے دستبردار ہو جائیں گے، لیکن نہروں کی کسی صورت حمایت نہیں کریں گے: ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی

اگر دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالی گئیں تو ہم سر پر کفن باندھ کر نکلیں گے، سید میر غلام مصطفی شاہ

نواب شاہ: اگر دریائے سندھ سے 6 نہریں نکالی گئیں تو ہم سر پر کفن باندھ کر نکلیں گے، احتجاج کریں گے، اگر ضرورت پڑی تو ہم اپنے عہدوں سے دستبردار ہو جائیں گے، لیکن نہروں کی کسی صورت حمایت نہیں کریں گے،

ان خیالات کا اظہار ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید میر غلام مصطفی شاہ نے نیشنل پریس کلب سکرنڈ کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر سید میر غلام مصطفیٰ شاہ نے نیشنل پریس کلب سکرنڈ کے صدر غلام قادر چانڈیو کی دعوت پر نیشنل پریس کلب سکرنڈ کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے سے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر کوئی اثر نہیں پڑے گا،

باقی جو خوشی منا رہے ہیں وہ ان کا حق ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز مل کر کام کر رہے ہیں ان میں کوئی اختلاف نہیں،

انہوں نے مزید کہا کہ آرمی چیف کی مدت 5 سال کرنے کی حمایت کی کیونکہ صدر پاکستان اور قومی اسمبلی کی مدت بھی 5 سال ہے، ہم سندھو دریاء پر بننے والے 6 نہروں کی مخالفت کرتے ہیں،

انہوں نے کہا کہ اگر نہریں نکالی گئیں تو ہم سروں پر کفن باندھ کر نکلیں گے، احتجاج کریں گے اگر ضرورت پڑی تو عہدوں سے دستبردار ہو جائیں گے پر نہریں کسی صورت قبول نہیں،