خالصتان تحریک بھی فلسطینیوں کی مدد کے لیے میدان میں آگئی

فلسطینیوں اور سکھوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کيا جائے۔سکھس فار جسٹس

خالصتان تحریک بھی فلسطینیوں کی مدد کے لیے میدان میں آگئی

خالصتان تحریک بھی فلسطینیوں کی مدد کے لیے میدان میں آگئی
12دن تک اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے متاثرہ مظلوم فلسطینیوں کی مدد کے لیے خالصتان حامی تحریک کا گروپ بھی میدان میں آگیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ پر 12 روز سے جاری اسرائیل کی وحشیانہ بمباری نے پوری غزہ کی پٹی کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملے کے بعد پیدا ہونے والے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے جہاں پوری دنیا میں فلسطینیوں کی حمایت میں اعلانات کیے جا رہے
ہیں وہیں بھارت سے علیحدگی کی تحریک چلانے والی تنظیم ’خالصتان‘ بھی میدان میں آ گیا ہے اور اس کے پاس 21 ہزار ڈالر کی امداد غزہ کے لیے روانہ ہو گئی ہے۔
یہ سامان کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا سے سکھ فار جسٹس نے اقوام متحدہ کے ادارے کے حوالے کیا تھا۔
سکھ فار جسٹس نے فلسطینیوں کے ساتھ حمایت اور یکجہتی کے اظہار کے لیے 21 اکتوبر کو "کینیڈا سے فلسطین، شٹ ڈاؤن انڈین ٹیرر ہاؤسز" منانے کا بھی اعلان کیا ہے۔
سکھ فار جسٹس گروپ کے رہنما گرو پتونت سنگھ پنون نے امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر کہا کہ سکھوں اور فلسطینیوں کا دکھ ایک جیسا ہے، دونوں غیر قانونی قبضے میں ہیں اور جبری نقل مکانی کی سازشوں کا شکار ہیں۔
سکھس فار جسٹس نے اقوام متحدہ کی جنرل کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں اور سکھوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرے۔