مہاجروں کے سہولت کار پاکستان کا خیال رکھیں، سندھیوں کو نہ چھيڑا جائے، ایاز لطیف پليجو

اب کچھ سابق کمیونسٹ اور علما غیر قانونی طور پر مقیم مہاجرین کے حق میں نکل آئے ہیں

مہاجروں کے سہولت کار پاکستان کا خیال رکھیں، سندھیوں کو نہ چھيڑا جائے، ایاز لطیف پليجو

حیدر آباد: قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو ان کے ملک واپس بھیجا جائے،

ہم وفاقی حکومت کے اس اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں، ہم عدلیہ اور وفاقی حکومت کے ساتھ ہیں۔

،اب کچھ سابق کمیونسٹ اور علما غیر قانونی طور پر مقیم مہاجرین کے حق میں نکل آئے ہیں

، کہتے ہیں کہ کراچی، لاہور، سیوہن، شاہ نورانی میں دھماکے ہوں، خونریزی ہو، لیکن مہاجرین کو واپس نہ بھیجا جائے،

یہ علماء اور سابق -کمیونسٹ چاہتے ہیں کہ کراچی میں سندھی اور اردو بولنے والوں کا خون بہے، لیکن غیر قانونی غیر ملکی یہاں رہیں،

لاکھوں سندھی آباد ہیں، اس لیے سندھیوں کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے،

مہاجروں کے سہولت کار پاکستان کے بارے میں سوچیں، پاکستانی ہونے کا ثبوت دیں۔ اور پناہ گزینوں کی مدد کرنا چھوڑ دیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز قومی تحریک کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ "سندھ بچاؤ ملک بچاؤ" سے خطاب کرتے ہوئے کیا،

جس میں قومی عوامی تحریک کے کارکنوں اور خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ ہم اسلام آباد والوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ جب تمام قومیں پیچھے تھیں

تو ان صوبوں کی بڑی جماعتیں پاکستان بنانے کے خلاف تھیں

لیکن سندھی وہ واحد لوگ تھے جنہوں نے سب سے پہلے پاکستان کے لیے قرارداد پاس کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم اردو بولنے والوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں، لیکن اگر وہ خود کو مہاجر سمجھتے ہیں

تو یہ ان کی مرضی ہے، میں اس پر کچھ نہیں کہوں گا،

انہوں نے کہا کہ کسی ٹھگ کو یہ حق نہیں کہ وہ کراچی میں سندھی اہلکار سے پوچھے کہ وہ یہاں کیوں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ جی ایم سید اور رسول بخش پلیجو کو جیلوں میں رکھا گیا، کیا وجہ ہے کہ قیام پاکستان کے بعد ہم پر ون یونٹ نے حملہ کیا،

سجاد علی شاہ کو عدالت سے باہر پھینک دیا گیا، سپریم کورٹ میں ایک بھی سندھی جج نہیں، ہم نے قرارداد پاس کی لیکن ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دی گئی،