کابینہ کا اجلاس آج—پیپلز پارٹی کی تجاویز کی روشنی میں 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت متوقع

وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا جس میں پیپلز پارٹی کی تجاویز کی بنیاد پر 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر غور کیا جائے گا۔

کابینہ کا اجلاس آج—پیپلز پارٹی کی تجاویز کی روشنی میں 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت متوقع

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف، جو اس وقت آذربائیجان میں موجود ہیں، اجلاس کی صدارت ویڈیو لنک کے ذریعے کریں گے۔ اجلاس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دی جائے گی، جس کے بعد اسے سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔ کابینہ ارکان اجلاس میں شرکت کے لیے وزیراعظم ہاؤس پہنچنا شروع ہوگئے ہیں جن میں رانا ثناء اللّٰہ، رانا مبشر، عون چوہدری اور ڈاکٹر شزرہ منصب شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ریاض حسین پیرزادہ، قیصر احمد شیخ، ملک رشید احمد اور اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی اجلاس میں شریک ہوں گے۔ پیپلز پارٹی کے تحفظات کیا ہیں؟ پاکستان پیپلز پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم کی کچھ مجوزہ شقوں پر اتفاق کرنے سے انکار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (CEC) نے: آئین کے آرٹیکل 160 کی شق 3A ختم کرنے کی تجویز مسترد کی صوبوں کے مالی حصے میں کمی سے متعلق کسی شق پر اتفاق نہیں کیا صوبائی خودمختاری سے متعلق شیڈول 2 اور 3 کی واپسی کی تجویز قبول نہیں کی تعلیم اور آبادی جیسے شعبوں کو دوبارہ وفاق کے ماتحت کرنے کی تجویز رد کی چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق آرٹیکل 213 میں ترمیم اور آئین کی آرٹیکل 63 (1)(c) سے متعلق دہری شہریت والے سرکاری ملازمین کے معاملے پر بھی اختلاف کیا پیپلز پارٹی نے مزید یہ بھی واضح کیا کہ وہ ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے اختیارات بحال کرنے کی شق سے بھی اتفاق نہیں کرتی۔