لندن (ویب ڈیسک): برطانیہ کے شہر برمنگھم سے تعلق رکھنے والے سابق ڈاکٹر نیتھنیئل اسپینسر پر الزام ہے کہ وہ 2017 سے 2021 کے دوران متعدد جنسی زیادتی کے واقعات میں ملوث رہا، جن میں کچھ ایسے واقعات بھی شامل ہیں جو 13 سال سے کم عمر بچوں کے ساتھ تھے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کراؤن پراسیکیوشن سروس کے ڈپٹی چیف پراسیکیوٹر بین سیمپلز نے کہا کہ ہمارے پراسیکیوٹرز نے تحقیقات میں پولیس کے ساتھ بھرپور تعاون کیا، گواہیوں کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مقدمہ چلانے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں اور عوامی مفاد میں فوجداری کارروائی کو آگے بڑھانا ضروری ہے۔
یہ الزامات رائل اسٹوک یونیورسٹی اسپتال اور رسلز ہال اسپتال میں مبینہ جنسی جرائم کی تحقیقات کے بعد سامنے آئے ہیں۔
اسپینسر 20 جنوری کو نارتھ اسٹافورڈ شائر جسٹس سینٹر میں پیش ہوا، اس پر 45 الزامات عائد کیے جائیں گے، جن میں 15 بار جنسی زیادتی، 17 بار جنسی حملہ، 9 بار 13 سال سے کم عمر بچوں سے جنسی زیادتی، 3 بار 13 سال سے کم عمر بچوں پر جنسی حملہ اور دیگر الزامات شامل ہیں۔
کسی کو بھی اگر کوئی خدشات ہوں تو اسٹافورڈ شائر پولیس سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
0 تبصرے